
پاکستان اور ایران نے اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ کرنے پر اتفاق کرلیا۔
ایران کے وزیر داخلہ ڈاکٹراحمد واحدی نے اپنے ہم منصب شیخ رشید احمد سے ملاقات کی، وزیر داخلہ کی قیادت میں ایرانی وفد اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام کے درمیان دو طرفہ مذاکرات، علاقائی سکیورٹی صورتحال، افغانستان میں ممکنہ انسانی المیے سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں پاک ایران بارڈر پر فینسگ کاکام جلد سے جلدمکمل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، غیر قانونی انسانی امیگریشن اور منشیات سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مختلف تجاویز پر بھی گفتگو کی گئی۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور زائرین کو سہولیات دینے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، ایرانی وزیر داخلہ ڈاکٹر احمد واحدی نے پاکستان میں حالیہ دہشت گرد کاروائیوں کی مذمت کی جب کہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی تائید پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ مالی وسائل کی شدید قلت سے افغانستان میں جلدانسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، اقوام عالم کو انسانیت کے ناطے افغان عوام کی مدد کرنی چاہئے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ خطے میں پائیدارامن اورافغان عوام کی فلاح کے لئے پاکستان اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہےگا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف دہشت گرد کاروائیوں کے لئے استعمال نہیں ہوسکتی، غیرقانونی انسانی امیگریشن اورمنشیات اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے فینسگ کا کام جلد مکمل ہونا ضروری ہے۔
شیخ رشیداحمد نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی تائید پر ایران کے بہت مشکور ہیں، دہشت گردی واقعات میں حالیہ اضافہ افسوسناک ہے۔
اس موقع پر ایرانی وزیرداخلہ ڈاکٹراحمد واحدی نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ تعاون کی ضرورت ہے، ایران پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی کاروائیوں کی بھرپور مذمت کرتاہے۔
ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث گروپ اور عناصرانسانیت کے دشمن ہیں، پاکستان اورایران کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
ڈاکٹر احمد واحدی نے کہا کہ پاکستان اورایران کے درمیان باہمی تعلقات کو ہمہ جہت بنانے کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دئیے جائیں گے، پاک ایران بارڈرز پر مارکیٹس قائم کی جائینگی۔
ایرانی داخلہ نے کہا کہ پاکستان پر دہشت گرد حملے کو ایران پر حملے کے برابر سمجھتے ہیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات تاریخی اورانتہائی دیرینہ ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان سے ایران کے وزیر داخلہ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات میں مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔، وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے وسیع امکانات کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم نے ایران کے ساتھ تجارت اور علاقائی روابط کو فروغ دینے کے لیے قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا جب کہ پاک ایران سرحد پر رہنے والے لوگوں کی معاشی ترقی کے لیے سرحدی غذائی منڈیوں کی جلد تکمیل پر زور دیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایران سرحد امن اور دوستی کی سرحد ہے، سیکیورٹی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے ثابت قدم حمایت پر ایرانی حکومت اور سپریم لیڈر کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے حوالے سے خیالات کے تبادلے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا، وزیراعظم نے افغانستان کے معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان قریبی رابطہ کاری کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیراعظم کا افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی بدحالی کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے افغانستان کے استحکام کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم نے ایرانی صدر رئیسی کو جلد از جلد دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
وزیر داخلہ احمد واحدی نے وزیر اعظم کو ایرانی قیادت کی جانب سے تہنیتی مبارکباد پیش کی، ایرانی وزیرداخلہ نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ایران کی خواہش کا اعادہ کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News