اقوام متحدہ کی سینکشن کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں شمالی کوریا پر کرپٹوکرنسی چرانے اور اس رقم کو میزائل تجربات میں استعمال کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے یہ الزامات بلاک چین ڈیٹا سیکیوریٹی کمپنی ’ چین اینالیسز‘ کی حالیہ رپورٹ کے تناظر میں عائد کیے ہیں۔
کرپٹو کرنسی کی بنیاد بلاک چین ٹیکنالوجی پر کام کرنے والی مذکورہ کمپنی نے گزشتہ ماہ اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ 2020 سے 2021 کے درمیانی عرصے میں شمالی کوریا کی جانب سے تین بر اعظموں میں پر مجموعی طور پر 7 سائبر حملوں میں 400 ملین ڈالر کی کرپٹو کرنسی چرائی۔
یہ بھی پڑھیں : کرپٹو کرنسی سے سالانہ اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ
ان حملوں میں ہیکرز نے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں اور ایکسچینز کو نشانہ بنایا۔ کرپٹوکرنسی والٹ کو ہیک کرنے کے لیے سائبر حملہ آوروں کی جانب سے متعدد طریقے استعمال کیے گئے، جس میں میل ویئر، پشنگ قابل ذکر ہیں۔
چین اینالیسز نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا تھا ک ہ زیادہ تر حملے ہیکر ز کے ایک گروپ لزارس کی جانب سے کیے گئے۔ اس ہیکرز گروپ کے بارے میں عام تصور یہی پایا جاتا ہے کہ اسے شمالی کوریا کی اینٹلی جنس ایجنسیاں کنٹرول کرتی ہیں۔ اور اسی وجہ سے اس پر امریکا کی جانب سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق شمالی کوریا اپنے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر 2 ارب ڈالر خرچ کرچکا ہے اور یہ ساری رقم اسی چرائی گئی کرپٹو کرنسی سے حاصل کی گئی ہے۔
کرپٹو کرنسی کی چوری شمالی کوریا کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کے پروگرام کا اہم ذریعہ ہے۔
جب کہ شمالی کوریا سلامتی کونسل کی جانب سے اس کے جوہری اور میزائل تجربات پر عائد پابندیوں کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا ایک ماہ کے عرصے میں 9 میزائل تجربات کرچکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
