
ہانگ کانگ میں کورونا کی سخت ترین پابندیوں کے باوجود پہلی مرتبہ وبائی مرض کورونا کے ریکارڈ کیسز درج ہوئے۔
ہانگ کانگ کی انتظامیہ بھی ان ریکارڈ کیسز کی وجہ سے پریشان ہو گئی ہے ، کیونکہ ان کی ہانگ کانگ میں ’ زیرو کووڈ ‘ پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ہانگ کانگ دنیا کے ان شہروں کی فہرست میں شامل ہے جہاں کورونا پابندیاں سب سے زیادہ ہیں۔
ہانگ کانگ میں کورونا سے متاثرہ شخص کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جاتا ہے اور اس کے تمام سماجی رابطے ختم کر دیئے جاتے ہیں۔
ہانگ کانگ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کل شہر میں 1 ہزار ریکارڈ کیسز کے باعث ہمارے ہیلتھ سسٹم پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ہانگ کانگ کے قرنطینہ مراکز پہلے ہی 90 فی صد کورونا کے مریضوں سے بھر چکے ہیں، طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ابھی کورونا کی اس نئی لہر کا عروج باقی ہے۔
ہانگ کانگ کے مقامی اخبارات نے بدھ کی شام خبر دی تھی کہ کورونا سے متاثرہ 200 مریض اب بھی ٹرانسپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں جو انہیں اسپتال منتقل کرے گی۔
ہانگ کانگ کی ہیلتھ انتظامیہ نے کورونا سے متاثرہ مریضوں کا کہا ہے کہ وہ ابھی کچھ دن اپنے گھروں میں انتظار کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News