
ایک ممتاز سائنسی جریدے میں شائع رپورٹ کے مطابق مچھر ایک مرتبہ غیرمہلک کیڑے مار دوا کا سامنا کرنے کے بعد اس سے اپنا بچاؤ سیکھ لیتے ہیں۔
ہفت روزہ جریدے نیچر میں شائع رپورٹ کے مطابق مچھروں کے متعلق یہ اہم اور دلچسپ پہلو سامنے آیا ہے جو ملیریا، ڈٰنگی اور چکن گونیا کے خلاف ہماری جنگ کو مزید کمزور کرسکتا ہے یا کربھی رہا ہے۔
اس ضمن میں سائنسدانوں نے دوخطرناک اقسام کے مچھروں کا مطالعہ کیا جو زیکا وائرس، ویسٹ نائل وائرس اور ڈینگی وغیرہ کی وجہ بنتے ہیں۔ ایک مرتبہ کیڑے مار دوا کا سامنا کرنے کے بعد مچھر اتنے چالاک ہوگئے ہیں کہ ان کے لیے غیرمہلک لیکن کیڑے مار دوا کے پاس خون چوسنے کے مواقع رکھے گئے تب بھی مچھر وہاں نہیں آئے۔
برطانیہ کی کیل یونیورسٹی میں حشرات اور ان کے امراض کے ماہر فریڈرک ٹرائپٹ اور ان کے ساتھیوں نے یہ تحقیق کی ہے۔ ان کے مطابق مچھروں کے اس ردِعمل کو اس سے قبل نوٹ نہیں کیا گیا تھا۔ اب فریڈرک کہتے ہیں کہ کیڑےمار اور بالخصوص مچھر مار ادویہ میں ایسے کیمیکل یا بو ملائی جاسکتی ہیں جو انہیں اپنی جانب راغب کرسکیں۔
اسی طریقے سے مچھروں کے خلاف ادویاتی جنگ جیتی جاسکتی ہے۔ دنیا بھر میں کروڑوں افراد ملیریا کے شکار ہوتے ہیں اور ان میں سے چھ لاکھ سے زائد ہر سال لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ لیکن ملیریا کے علاوہ دیگر کئی مہلک امراض ہیں جو مچھروں سے پھیلتےہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News