
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے شکار افراد جہاں ڈپریشن کے شکار ہوتے ہیں وہیں ان میں منشیات کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے۔
سینٹ لوئی سیںٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے کورونا کو مات دے کا صحتیاب ہونے والے افراد کی عادات اور جسمانی صحت کے حوالے سے یہ انکشاف کیا ہے کہ تندرست ہونے کے بعد ان افراد میں نشہ آور چیزیوں کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیقی مطالعہ جس کے نتائج طبی جریدے برٹش میڈیکل جنرل (بی ایم جے) میں شائع ہوئے ہیں، یہ تحقیق امریکہ میں کی گئی ہے جبکہ پاکستان میں بھی اس بات معاملے پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق میں جنوری 2021ء تک کورونا سے متاثر ہوکر صحت یاب ہونے والے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا تھا جس کے جائزے کے بعد جس یہ بات سامنے آئی کہ کورونا وائرس انسانی صحت پر دور رس اثرات مرتب کرتا ہے۔
تحقیقی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا سے متاثر ہونے والے 40 فیصد سے زائد افراد ذہنی تناؤ، الجھن کا شکار ہوجاتے ہیں اور انتہائی حساس ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے ان میں منشیات کے استعمال کا رجحان بڑھ جاتا ہے۔
کئی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس جسمانی صحت کے ساتھ دماغی صحت کو بھی بری طرح سے متاثر کرتا ہے بالخصوص 60 سال یا اُس سے زائد عمر کے افراد کا دماغ بہت زیادہ متاثر ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ کورونا سے متاثر ہونے والے 60 سال اس سے زیادہ افراد کے لوگوں کو صحت یابی کے بعد بھی نیند کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے باعث وہ ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں اور اس ڈپریشن کے اثرات کی وجہ سے وہ منشیات کے استعمال کو بڑھا دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News