
کیا آپ کا شمار بھی ایسے افراد میں ہوتا ہے جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں لیکن کوئی بھی حربہ کام نہیں کرتا، اور وزن کسی صورت کم نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ دنیا کی بڑی آبادی موٹاپے کا شکارہے اورموٹاپا بذات خود کئی بیماریوں کی آماجگاہ ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ اس سے نجات کے لئے کئی طرح کے جتن کرتے ہیں تاکہ خود کو صحت مند رکھ سکیں۔
وزن کم کرنے کے حوالے سے ماہرین نے کچھ ایسی غلطیوں عوامل کی نشاندہی کی ہے جسے لوگ اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں اور یہی وزن کم کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہوتے ہیں۔
ناشتہ نہ کرنا
لوگوں کی بڑی تعداد کا دن کا پہلا کھانا لنچ یعنی دوپہر کھانا ہوتا ہے اس ضمن میں ان کا کہنا ہے کہ وہ موٹاپے سے بچنے کے لئے ناشتہ نہیں کرتے جبکہ ان میں کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں صبح بیدار ہوتے ہی کوئی بھی غذا لینا پسند نہیں، ایسے افراد جو ناشتہ نہیں کرتے وہ دوپہر کے کھانے میں زیادہ کھاتے ہیں۔
کوشش کریں صبح بیدار ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر پروٹین سے بھرپور ناشتہ کریں، جسے پنیر، پھل، انڈے، گندم سے بنی روٹی اور دہی، اس طرح دیر تک پیٹ بھرے رہنے کا احساس رہے گا۔
سونے سے قبل کھانا
یہ عمل آپ کے وزن کم کرنے کی روٹین کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ سونے سے کچھ دیرپہلے کھانا جسم کے درجہ حرارت، بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔ اس طرح کیلوریز کو جلانا مشکل ہوتا ہے۔
کوشش کریں رات سونے سے 3 گھنٹے پہلے کھانا کھالیں۔ ساتھ ہی غیر صحت بخش اسنیکس جیسے چپس اور آئس کریم سے مکمل اجتناب برتیں تاکہ آپ اضافی کیلوریز سے بچ سکیں۔
اسٹریس
اسٹریس میں انسان یا تو بہت زیادہ کھاتا ہے یا بلکل نہیں کھاتا، اس طرح تسلسل سے اسٹریس میں رہنا بھی وزن میں کمی میں رکاوٹ بنتا ہے تو اس کے لئے ہر طرح کی پریشانی سے دور رہیں اورورزش اور مراقبہ کے ذریعے اسٹریس کو کم کریں۔
جنس اورجین
ایک تحقیق کے مطابق مردوں کے لئے پیٹ کی چربی کو کم کرنا خواتین کی نسبت زیادہ آسان ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ وزن کم کرنے کا اپنا ہدف آسانی سے حاصل کرلیتے ہیں لیکن خواتین کو زیادہ محنت درکار ہوتی ہے۔
جبکہ دوری جانب اس ضمن میں جین بھی بہت اہمیت رکھتے ہیں اکثر افراد میں موٹاپا موروثی طور پر منتقل ہوتا ہے اوروزن کم نہ ہونا بھی جین کی بدولت ہوسکتا ہے۔
میٹابولزم
ہرانسان کا میٹابولزم الگ طرح سے کام کرتا ہے اوراس میں ہونے والے کیمیائی عمل جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھتے ہیں، اگر آپ کا میٹابولزم کا عمر بڑھنے کے ساتھ یا ایسے ہی سست کام کرتا ہے تو وزن بھی دیر سے کم ہوگا۔
بہت کم غذا لینا
یہ بات سننے میں عجیب سی لگتی ہے لیکن حقیقت یہی ہے کہ جب آپ کم غذا لیتے ہیں یا دن میں ایک وقت کا کھانا چھوڑ دیتے ہیں یا انتہائی کم کیلوری والی غذا لیتے ہیں تو کیلوریز سست روی سے برن ہوتی ہے۔
میٹابولزم کو زیادہ متحرک کرنے کے لئے وزن اٹھانے والی ورزش کریں اور کم کیلوری والی غذا کو ترک کر دیں۔
بھر پورنیند
بھرپوراور پرسکون نیند جہاں صحت مند جسم کے لئے ضروری ہے، وہی وزن کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہیں، نیند کی کمی میٹابلزم کو سست کر دے گی جو وزن کم کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھی جاتی ہے۔
تھائی رائیڈ
اس بیماری میں نہ صرف وزن تیزی سے بڑھتا ہے بلکہ کم بھی مشکل سے ہوتا ہے اس کے لئے کسی مستند معالج سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News