بھارت میں جنونی اور انتہا پسند ہندؤوں کی جانب سے مسلم طالبات کو حجاب پہننے سے روکنے کا ایک اور واقع رونما ہو گیا۔
کرناٹک سے شروع ہونے والا یہ تنازع اب بھارت کے طول و عرض میں پھیل چکا ہے ، ہندتوا کا پرچار کرنے والے نام نہاد سیکولربھارت کا مکروہ چہرہ اب کھل کر پوری دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔
بھارت کے شہر کرناٹک سے شروع ہونے والا حجاب تنازع مدھیہ پردیش بھی پہنچ گیا ہے ۔ تازہ معاملہ ستنا ضلع کا ہے ۔ یہاں ایک کالج میں امتحان دینے ایک طالبہ حجاب پہن کر پہنچ گئی۔
اس دوران وہاں موجود کچھ طلبہ نے اس بات کی مخالفت کی ۔ اس کے بعد کالج کے پرنسپل نے طلبہ سے تحریری طور پر لیا کہ وہ اگلی مرتبہ امتحان دینے کیلئے صرف کالج کی ڈریس میں ہی آئے گی۔
AdvertisementMP:कर्नाटक से शुरू हुआ हिजाब पर विवाद अब मध्य प्रदेश भी पहुंच गया है,ताजा मामला सतना जिले का है,यहां एक कॉलेज में परीक्षा देने एक छात्रा हिजाब पहनकर पहुंच गई. इस दौरान वहां मौजूद कुछ छात्रों ने इस बात का विरोध किया,उसके बाद कॉलेज के प्रिंसिपल ने छात्रा से लिखित में अंडरटेकिंग ली pic.twitter.com/JTNwFZl9Lw
— PRATEEK MOHAN AWASTHI (@prateek2663444) February 12, 2022
بھارتی میڈیا کے مطابق دراصل ستنا ضلع کے ڈگری کالج میں ایم کام تھرڈ سیمسٹر کے امتحانات ہورہے ہیں ۔ اس دوران دروازے پر طلبہ کی لائن لگی تھی ۔ اسی لائن میں ایک طالبہ حجاب پہن کر کھڑی ہوگئی ۔ اس پر کچھ طلبہ نے اس کی مخالفت کی۔
طلبہ کی مخالفت کو دیکھتے ہوئے کالج انتظامیہ نے فورا طالبہ کو امتحان دینے سے روک دیا اور ہدایت دی ۔ انچارج پرنسل وشیش سنگھ نے طالبہ سے کہا کہ وہ اگلی مرتبہ سے کالج کی ڈریس میں امتحان دینے کیلئے آئے گی ۔ اس پر طالبہ نے بھی رضامندی ظاہر کی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
