شیخ رشید نے کہا ہے کہ کل کے واقعات میں پکڑے گئے لوگ انڈیا کے ساتھ رابطے میں تھے۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت چئیرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کی ، اجلاس کا آغاز پنجگور اور نوشکی میں شہید ہونیوالے سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کیلئے دعائے مغفرت سے کیا گیا۔
شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے کمیٹی ایک لیٹر بھی جاری کرے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اجلاس میں شرکت کی اور کمیٹی کو بریفنگ دی۔
انہوں نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے شروع میں طالبان نے بات چیت کی تھی ، طالبان نے کوشش کی کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ پاکستان کے ساتھ معاملات طے کریں مگر مذکارات آگے نہیں چل سکے۔
شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی شرائط ایسی تھیں جو نہیں مانی جاسکتی تھیں ، افغانستان کے بارڈر ایریاز میں یہ لوگ موجود ہیں ، کالعدم ٹی ٹی پی کے بہت سے گروپ شاید اکٹھے بھی ہوئے جبکہ 2 دہشتگرد اسلام آباد میں مارے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دس کوششیں کی ہیں پچھلے کچھ عرصے میں ، ہمارے لوگ ابھی بھی گئے ہیں، لیکن مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے ، کل کے واقعات میں جو کمیونیکیشن جو پکڑی گئی ہے اس میں یہ لوگ افغانستان اور انڈیا کے ساتھ رابطے میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کسی اور جگہ سے بھی رابطے میں تھے ، ایک میجر سمیت ہمارے سات لوگ شہید ہوئے ہیں ، دہشتگرد ملک میں کہیں بھی کوئی واردات کرسکتے ہیں ، ہم نے تمام چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ فورسز کو الرٹ رکھیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ سیز فائر انہوں نے خود ختم کیا ہے ، ٹی ٹی پی کی شرائط ہماری حکومت کو قبول نہیں ، ابھی بھی ہمارے لوگ گئے ہیں لیکن اشارے ملے ہیں کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوں گے ، وہ لوگ اپنی شرائط پر قائم ہیں۔
سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ وہاں پر دہشتگرد انٹرنیٹ کو استعمال کرتے ہیں دہشتگردی کیلئے ، کل کے واقعے میں بھی دہشتگرد واٹس ایپ کے ذریعے اپنے ماسٹرز کے ساتھ لائیو رابطے میں تھے ، اس معاملے کو بھی دیکھیں۔
وفاقی وزیرشیخ رشید نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم تب تک کمیونیکیشن توڑ نہیں سکتے جب تک صوبہ خود نہ کہے ، کل بھی جب ہمیں بتایا گیا تو ہم نے فوری طور پر انٹرنیٹ کو بند کیا ، صوبائی حکومت کی جانب سے درخواست کی جائے تو ہم اس علاقے کا انٹرنیٹ بند کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ اپنے طورپر کسی بھی علاقے کی کمیونیکیشن ختم نہیں کرسکتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
