شوکت ترین نے کہا ہے کہ اگلے جائزے میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال لیں گے۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت ہوا جس میں وزیرخزانہ شوکت ترین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں پایا۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے دور میں پاکستان گرے لسٹ میں گیا، گزشتہ حکومت کے دور میں پاکستان وائٹ لسٹ میں تھا لیکن حکومت نے توجہ نہیں دی، ہم نے ایف اے ٹی ایف کے 28 میں سے 27 مطالبات پورے کر دیے ہیں۔
شوکت ترین نے کہا ہے کہ ہمیں شکار بنایا جارہا ہے اور پریشر ڈالے جارہے ہیں، اگلے جائزے میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال لیں گے، گزشتہ حکومت نے کچھ ایسے کام کیے جس سے پاکستان گرے لسٹ میں گیا۔
وزیرخزانہ نے کہا ہے کہ ڈیڑھ دو سال کی کارکردگی پر گرے لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے، ہم نے 27 اہداف حاصل کر لیے ہیں، ہمارے مخالف ممالک سیاسی ایجنڈے کے تحت ہماری مخالفت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طریقہ کار کے تحت ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا ، پاکستان کے اقدامات سے متعلق ایوان کو بتایا، پاکستان کی جیو پولیٹیکل صورتحال نازک ہے۔
شوکت ترین نے کہا ہے کہ پتہ ہے کون ممالک ہیں جو پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے نہیں دینا چاہتے، یہ حکومت اپوزیشن کا نہیں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
