Advertisement
Advertisement
Advertisement

اینزائم تھراپی: اب کسی بھی بلڈ گروپ کے اعضا ہر کسی کو لگائے جاسکیں گے

Now Reading:

اینزائم تھراپی: اب کسی بھی بلڈ گروپ کے اعضا ہر کسی کو لگائے جاسکیں گے

اینزائم تھراپی نے جسمانی اعضا ٹرانسپلانٹ کروانے والے مریضوں کی بڑی مشکل آسان کر دی۔

رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے مختلف اداروں کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر کئی برس کی محنت کے بعد اینزائم ٹریٹمنٹ وضع کی ہے جس کے تحت ایک عضو کو مختلف اقسام کے بلڈ گروپ والے مریضوں کو بحفاظت لگایا جاسکے گا۔

صحتمند شخص اگر کسی مریض کو اپنے جسم کا کوئی عضوعطیہ کرتا ہے تو کئی پیچیدگیاں پیش آتی ہیں جیسے کہ بلڈ گروپ مختلف ہونے کی بنا پرایک شخص کا عطیہ دوسرے کو نہیں دیا جاتا لیکن اب سائنسدانوں کی نئی ایجاد نے یہ مشکل  بھی دور کر دی ہے۔

کینیڈا کے سائنسدانوں کے مطابق اب اینزائم تھراپی کی بدولت پیچیدہ اعضا بھی غیریکساں بلڈ گروپ والے افراد میں لگائے جاسکیں گے۔

واضح رہے کہ خون کے سرخ خلیات کی سطح پر اینٹی جِن ہی بلڈ گروپ کا تعین کرتے ہیں، جس میں اے اینٹی جن کا مطلب اے گروپ ہوتا ہے، بی اینٹی جن کی بدولت خون کا بی گروپ بنتا ہے، اے بی بلڈ گروپ میں موجود نہیں ہوتا۔

Advertisement

ماہرین کے مطابق خون کی منتقلی ہو یا پھر پیوندکاری ہو عطیہ کرنے والے اور عطیہ لینے والے اگر دونوں کا بلڈ گروپ ایک نہ ہو معاملہ پیچیدہ ہوجوتا ہے۔

تاہم اسی لئے اگر مختلف گروپ والا عضو لگایا جائے تو ہمارا جسم  اسے مسترد کردیتا ہے۔

اس  مشکل کو حل کرنے کے لئے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اینزائم استعمال کر کے عطیہ کردہ عضو سے اینٹی جن مٹانے کا کام کیا اور وہ اس میں کامیاب ہو گئے۔

اس طرح عضو کی کیفیت یونیورسل او گروپ ہگئی، اس تجربے میں تھراپی کے لیے دو اینزائم انسانی آنتوں سے لیے گئے ہیں کے جن کا نام ایف پی گیل این اے سی ڈی ایسی ٹائلیز اورایف پی گیلکٹوزامائی ڈیز ہے۔

سائنسدانوں نے دو پھیپھڑوں کو  ’ایکس وائیو لنگ پرفیوژن‘ (ای وی ایل پی) سسٹم کے اندررکھا، اس سسٹم میں پھیپھڑوں کو پیوندکاری سے قبل خون اور ضروری اجزا میں زندہ رکھا جاتا ہے پھر سائنسدانوں نے اس میں دونوں اینزائم ڈالے۔

تجربے میں ٹائپ اے ڈونر پھیپھڑا لیا گیا جو پہلے سے ہی خراب تھا اور ڈاکٹر اسے علاج کے لیے مسترد کرچکے تھے، ای وی ایل پی سسٹم میں جب دو اینزائم ڈالے گئے تو کچھ دیر بعد پورے عضو سے اے اینٹی جِن (بلڈ گروپ) اور اس کے اثرات 97 فیصد تک غائب ہوگئے۔

Advertisement

پھر اسے مخالف بلڈ گروپ والے خون میں رکھا گیا تو پھیپھڑے کو رد کرنے والے اجزا سامنے نہیں آئے اور یوں غیر یکساں بلڈ گروپ والے اعضا کی منتقلی ممکن ہو گئی۔

اس تجربے سے یہ بات سامنے آئی کہ اب مریضوں کو اپنے اعضا کسی اور کے اعضا سے تبدیل کروانے کے لئے بلڈ گروپ کو لے کر مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، اینزائم تھراپی کی وجہ سے جلد یا بدیر مختلف بلڈ گروپ والے افراد کے اعضا دوسروں کو لگانے میں مدد مل سکے گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سرجری کے بغیر دماغ کی اندرونی حصوں تک بہتر رسائی فراہم کرنے والا انوکھا ہیلمنٹ تیار
فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا
ڈاکٹرز صرف معالج نہیں، مسیحا ہونے چاہئیں، مصطفیٰ کمال
روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
ہنستے جائیں، صحت بہتر بنائیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر