
خاتون صحافی
مودی حکومت کو آئینہ دکھانے پر خاتون بھارتی صحافی رعنا ایوب کو سوشل میڈیا پر قتل اور ریپ کی دھمکیاں ملنے لگیں۔
معروف بھارتی صحافی رعنا ایوب نے اپنی کتاب میں گجرات میں ہونے والے مسلم کش فسادات کا ذمہ دار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو قرار دیا جو اس وقت گجرات کے وزیراعلیٰ تھے۔
اس کے علاوہ رعنا ایوب سوشل میڈیا پر بھی کھل کر مودی سرکار کے فیصلوں پر تنقید کرتی ہیں تاہم ہندو انتہاپسندوں اور خاص طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے گنڈوں سے یہ سچ ہضم نہ ہوا اور انہوں نے خاتون صحافی کو سوشل میڈیا پر مختلف طریقوں سے ہراساں کرنے شروع کردیا۔
بعد ازاں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے خاتون صحافی رعنا ایوب کو سوشل میڈیا پر قتل اور ریپ کی دھمکیاں بھی ملنے لگیں جس پر انہوں نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔
Advertisement#Onlineviolence against journalist @RanaAyyub in India is unacceptable and must be stopped. Opening an investigation, as the Mumbai police have done, is an important first step. #WeStandwithRana in calling for her perpetrators to be held to account. https://t.co/i6yDRrcTyE
— International Center for Journalists (@ICFJ) January 31, 2022
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے رعنا ایوب نے بتایا کہ ممبئی پولیس نے میرے خلاف غلط خبریں پھیلانے، قتل اور ریپ کی دھمکیاں دینے پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔
خاتون صحافی نے لکھا ’’اب وقت آگیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ہراساں کیے جانے اور تشدد کے واقعات کو روکا جائے اور اس میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے‘‘۔
دوسری جانب ’’انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹس‘‘ کی جانب سے بھارت کی خاتون صحافی کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کیا گیا اور ساتھ لکھا کہ رعنا ایوب کے خلاف آن لائن تشدد کے واقعات ناقابل قبول ہیں اور یہ فوری طور پر رکنا چاہیے جب کہ اس سلسلے میں ممبئی پولیس نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے انتہائی اہم پہلا قدم اٹھایا ہے‘‘۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News