Advertisement
Advertisement
Advertisement

’’مسلمان بیٹی نے پوری امت کا سر فخر سے بلند کر دیا‘‘

Now Reading:

’’مسلمان بیٹی نے پوری امت کا سر فخر سے بلند کر دیا‘‘

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کرناٹک کی مسلمان بیٹی نے پوری امت کا سر فخر سے بلند کر دیا

اپنے ایک بیان میں سراج الحق نے کہا کہ مسلمان بہنوں اور بیٹیوں کو حجاب پہننے سے کوئی نہیں روک سکتا، اسلامی اقدار کی پاسداری امت کا فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا نام نہاد سیکولر چہرہ دنیا میں عیاں ہو چکا ہے، بھارت میں انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں۔

Advertisement

سراج الحق نے کہا کہ مودی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف عرصہئ حیات تنگ کر دیا ہے، عالمی برادری کی بھارتی مظالم پر مجرمانہ خاموشی کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکمران مودی کے فاشسٹ ہتھکنڈوں کا کوئی جواب نہیں دے سکے، پی ٹی آئی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو پلیٹ میں رکھ کر بی جے پی کے حوالے کر دیا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے کشمیر کاز سے بے وفائی کی، کشمیریوں سے غداری کرنے والے حکمرانوں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔

یاد رہے 9 فروری کو بھارتی ریاست کرناٹک کے کالج میں ایک سکینڈ ایئر کی نہتی باحجاب طالبہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

باحجاب طالبہ اپنی اسکوٹی میں جیسے ہی کالج میں داخل ہوتی ہے تو کئی ہندو انتہاپسند طلبا  با حجاب طالبہ کے قریب بڑھتے ہوئے جے شری رام کا نعرہ لگاتے ہیں۔

تاہم طالبہ ان ہندو انتہاپسند طلبا سے بغیر ڈرے نڈر ہوکر ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہےاور نعرہ تکبیر بلند کرتی ہوئی کالج کی عمارت کی جانب بڑھتی ہے۔

Advertisement

اس کے بعد طالبہ کی بہادری کے قصے ہر زبان زد عام ہیں اور سوشل میڈیا پر مسکان خان کی دلیری کو خوب سراہا جارہا ہے اور پاکستان سمیت بھارت میں ٹویٹرپرٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے اور صارفین مسکان خان کی ہمت اورجرات کی داد دے رہے ہیں۔

ہندو انتہا پسندوں کے ہجوم کے سامنے ڈٹ جانے اور نعرہ تکبیربلند کرنے والی مسکان خان نے کہا ہے کہ ہندو انتہا پسند طلبا سے خوفزدہ نہیں تھی، حجاب پہنتی رہوں گی۔

طالبہ مسکان خان کا کہنا تھا کہ وہ اسائنمنٹ جمع کرانے کالج گئی تھی جس پر اسے برقع پہننے کی وجہ سے کالج میں داخل نہیں ہونے دیا جارہا تھا۔

مسکان نے کہا کہ جب وہ کالج میں داخل ہوئی تو ہندو انتہا پسند طلبا نے پیچھا کرتے ہوئے جے شری رام کے نعرے لگائے تاہم ان سے خوف زدہ ہونے کے بجائے میں نے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا۔

مسکان نے کہا میرا پیچھا کرنے اورنعرے لگانے والوں میں صرف 10 فیصد کالج کے طالب علم تھے باقی سب باہر سے آئے ہوئے ہندو انتہا پسند تھے۔

مسکان خان نے کہا کہ حجاب مسلمان لڑکی کی پہچان ہے اور یہ ہم پر لازم ہے، میں حجاب پہنتی رہوں گی۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
محسن نقوی قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کےلئے پریکٹس سیشن میں پہنچ گئے
3 لاکھ 50 ہزار حج درخواست گزاروں کا ڈیٹا ڈارک ویب پر لیک
پاکستان میں کالے جادو پر قید اور بھاری جرمانے کی تجویز، نیا بل سینیٹ میں پیش
آئی اے ای اے نے پاکستان کے سول نیوکلیئر پروگرام کو تسلی بخش قرار دیدیا
پاکستان سے مانچسٹر جانے والوں کے لیے خوشخبری
معصوم ارتضیٰ کی شہادت باہمت والدین کی استقامت اور وطن سے لازوال محبت کی انمول داستان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر