 
                                                                              کورونا وائرس نے بنیادی کرکٹ قوانین کو بھی متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔ ویمنز ون ڈے ورلڈکپ میں کورونا سے متاثرہ سائیڈ کو 9 پلئیرز کے ساتھ بھی کھیلنے کی اجازت ہوگی۔ تعداد پوری کرنے کے لیے سپورٹ اسٹاف کی کسی خاتون ممبر کو بھی کٹ پہنا کر میدان میں اتارا جا سکے گا۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے سبب آئی سی سی کو بنیادی کرکٹ قوانین میں ترمیم کرنے کی ضرورت پیش آرہی ہے۔
نیوزی لینڈ میں شیڈول ویمنز ون ڈے ورلڈکپ میں اگر کوئی ٹیم کوویڈ سے متاثر ہوئی اور پلئیرز کو قرنطینہ کرنا پڑا تو وہ 11 کے بجائے صرف 9 کھلاڑیوں کے ساتھ میدان سنبھالے گی۔ صورتحال کے پیشِ نظر کسی خاتون اسٹاف ممبر کو کٹ پہنا کر بھی پلئینگ الیون کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔
اس تناظر میں آئی سی سی ایونٹس کے سربراہ کرس ٹیٹلی کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر ہم کسی بھی ٹیم کو 9 پلئیرز کیساتھ میدان میں اترنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔ میچ کے انعقاد کو ممکن بنانے کے لیے نان بیٹنگ اور نان بولنگ 2 متبادل کو بھی کھلانے کی اجازت ہوگی۔ آئی سی سی کی جانب سے اس رعایت کا فائدہ خاص طور پر ان ٹیموں کو ہوگا جس کے اسٹاف میں کوئی سابق کرکٹر شامل ہو۔
اس کی مثال آسٹریلیا کے کوچنگ اسٹاف میں شامل سابق انٹرنیشنل پلئیر شیلی نیٹ شیک اور میڈیا مینیجر لوسی ولیمز کا موجود ہونا ہے۔ وہ دونوں ساؤتھ آسٹریلیا کیساتھ بطور کھلاڑی کھیل چکے ہیں۔
یاد رہے، حال ہی میں ٹی ٹوئنٹی بگ بیش لیگ میں ٹیموں کے لیے کوویڈ کی وجہ سے 11 پلئیرز کو مقابلے کی لیے میدان مین اتارنا مشکل ہوگیا تھا بعد ازاں مقامی کرکٹرز کو طلب کرکے مطلوبہ تعداد پوری کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 