Advertisement
Advertisement
Advertisement

اومیکرون کا دوسرا ویرینٹ کتنا مہلک ہے؟تحقیق

Now Reading:

اومیکرون کا دوسرا ویرینٹ کتنا مہلک ہے؟تحقیق

اومیکرون کا دوسرا ویرینٹ بھی پہلے والے سے مختلف نہیں ہے بلکہ یہ پچھلے ویرینٹ سے زیادہ خطرناک بھی نہیں ہے، عالمی ادارہ صحت کا رپورٹ میں انکشاف۔

تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی سینئر عہدے دار ماریہ وان کرکوو کا کہنا ہے کہ اومیکرون کا بی  اے 2 ویرینٹ پہلی قسم (بی اے 1) سے زیادہ مہلک نہیں ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی کرونا رسپانس ٹیم کی سربراہ ماریہ وان نے کہا ہے کہ دنیا کے مختلف لوگوں کے نمونوں کی بنیاد پر ہم اومیکرون کی دونوں اقسام میں کوئی واضح فرق نہیں سمجھ رہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ویرینٹ ایک جیسا متاثر کرتے ہیں، اور لوگوں کو یہ بتایا بہت ضروری ہے کیوں کہ بعض ممالک میں دونوں اقسام پائی جاتی ہیں۔

ماریہ وان وائرس کی پر تحقیقی ماہرین کی کمیٹی کی تحقیق پر رپورٹ پیش کر رہی تھیں، اس موقع پر انھوں نے کہا اس تحقیق کے نتائج سے ڈنمارک جیسے ممالک کو مدد ملے گی جہاں اومیکرون کا بی اے 2 ویرینٹ رپورٹ ہوا ہے۔

یاد رہے کہ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ نئے ویرینٹس پہلے والوں سے زیادہ پھیلاؤ کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم یہ پہلے ویرینٹ کے مقابلے میں زیادہ مہلک نہیں ہیں، البتہ وقت کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں تمام اقسام کا پھیلاؤ اب کم ہوتا جا رہا ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
آپ مشغلہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سرجری کے بغیر گھٹنے کے درد کا آسان علاج دریافت
یہ عام سا مشروب اینٹی بایوٹکس کی افادیت کو کم کرسکتا ہے
پنجاب کی جیلوں میں قید سینکڑوں مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا انکشاف
پنجاب میں مون سون اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھیلنے لگے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر