
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نور مقدم کیس میں پولیس اور پراسیکیوشن نے ذمہ داری پوری کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہاکہ کیس کا فیصلہ عدالت نے 4 ماہ میں سنایا، یہ ہے وہ انصاف جس کی توقع پاکستانی عوام کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ امید ہے انصاف سے جڑے ادارے عوامی توقعات پر پورا اتریں گے۔
نور مقدم کیس میں پولیس اور پراسیکیوشن نے ذمہ داری پوری کی اور عدالت نے چار ماہ میں فیصلہ ۔۔۔۔ یہ ہے وہ انصاف جس کی توقع پاکستانی عوام کرتے ہیں امید ہے انصاف سے جڑے ادارے عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے اور رول آف لاء نافذ ہو گا
Advertisement— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 24, 2022
اس کیس کے فیصلے سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کیس میں ٹھوس شواہد موجود ہیں، سزابحال رہےگی۔
وزیرداخلہ شیخ رشید نے مزید کہاکہ پولیس نےمحنت کی اوردرست تحقیقات کیں، اداروں کوکریڈٹ نہیں دیں گے توحوصلہ ہار جائیں گے، پولیس نے تمام شواہد اکٹھے کیے۔
نور مقدم قتل کیس،مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم
واضح رہے کہ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج اسلام آباد عطاربانی نے نور مقدم قتل کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔
عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کی والدہ اور والد کو اعانتِ جرم کے الزام میں کیس سے بری کرتے ہوئے مجرم جمیل اور افتخار کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی۔
20جولائی 2021 کو سابق سفیر شوکت مقدم کی 28 سالہ بیٹی نورمقدم کا سفاکانہ قتل ہوا اور پولیس نے مرکزی مجرم ظاہرجعفر کوجائے وقوعہ سے حراست میں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو روس سےمتعلق اپنے موقف سے آگاہ کردیا، امریکا
نور مقدم کے والد شوکت مقدم کی مدعت میں درج مقدمہ میں ظاہرجعفرسمیت دیگرکونامزد کیا گیا۔
23 جولائی2021 ظاہرجعفر کا ریکارڈ بیرون ملک سے منگوایا جبکہ 24 جولائی 2021 کو تفتیشی افسر نے عدالت کو مرکزی مجرم سے پستول، چاقو، چھری اورایک آہنی ہتھیارکی برامدگی کا بتایا۔
25 جولائی 2021 کو پولیس نے اعانت جرم میں ظاہرجعفر کے والدین اورملازمین کوگرفتارکیا۔
26 جولائی 2021 کو پولیس نے ظاہرجعفر کے اعتراف جرم کا دعوی کیا جبکہ 30جولائی 2021 کو ملزم کے پولی گراف اوردیگر ٹیسٹ کیے گئے۔
2 اگست 2021 کو عدالت نے ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا جبکہ 5 اگست 2021 عدالت نے ظاہرجعفر کے والدین نے ضمانت کی درخواستیں مسترد کیں۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرائن میں فوجی آپریشن کا اعلان، اپنا دفاع کرینگے، یوکرائنی صدر
یہ بھی پڑھیں: سی این جی اسٹیشنز پھر بند کرنے کا اعلان
14 اگست 2021 کو پولیس نےعدالت میں ڈی این اے اور فنگر پرنٹس کی رپورٹ جمع کرائی۔
15 اگست 2021 کو تھراپی ورکس کے مالک اور 5 ملازمین گرفتارکییا گیا، جنہیں ایک ہفتے بعد ضمانت مل گئی۔
9ستمبر 2021 کو پولیس نے عدالت میں کیس کا چالان عدال تمین اور واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اورفرانزک رپورٹس بھی پیش کیں۔
14 اکتوبر2021 کو ظاہرجعفر، والدین اور ملازمین سمیت 10 افراد پر فردِ جرم عائد کی گئی۔
نورمقدم قتل کیس کا سپیڈی ٹرائل 4 ماہ 8 دن جاری رہا جس میں 19 گواہان کے بیان قلمبند کیے گئے۔
گواہان پر جرح، دلائل اورجوابی دلائل کے بعد عدالت نے بائیس فروری کو فیصلہ محفوظ کیا۔
نور مقدم کو اسلام آباد کے سیکٹرایف سیون میں قتل کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News