
طاہر اشرفی
حافظ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری انتہا پسندی کو پروان چڑھانے میں مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا کردار ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی حافظ طاہر اشرفی نے پریسں کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں توہین رسالت اور مذہب قوانین موجود ہیں، پیغام پاکستان کے تحت امن کمیٹیوں کو مزید فعال کیا جائے گا، امن کمیٹیوں میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو شامل کیا جائے گا ۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہاکہ ایسے معاملات میں کسی بھی قسم کی کوتاہی کی گنجائش نہیں، ریاست پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف کھڑی ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی گزشتہ 30 سے 40 سال سے چلی آ رہی ہے، خانیوال میں جو واقعہ ہوا اس پر بات کرنا ہے ، بے دردی سے مارا جا نے والا ایک پاکستانی تھا۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ خانیوال واقعہ کے مرکزی ملزم سمیت 120مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ، آج ملزمان کوعدالت پیش کیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ اور آئی جی اس کیس کو خود دیکھ رہے ہیں۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہاکہ جن نوجوانوں کو نماز کلمہ نہیں آ تا ایسے لوگ ان واقعات میں ملوث پائے جاتے ہیں، کس کی کوتاہی ہوئی اس پر بھی نظر ہو گی ، وہشت و دہشت کا سلسلہ اب بند ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ اب قوم کو بھی ساتھ دینا ہو گا، میڈیا بھی تعاون کرے جیسے پہلے کیا گیا تھا۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہاکہ ایسے واقعات چالیس سال سے جاری مذہبی انتہا پسندی کا نتیجہ ہیں ،خانیوال میں ماورائے عدالت قتل کی تمام مکاتب فکر نے مذمت کی ہے، کوئی یہ نہ سمجھے کہ ایسے واقعات کے بعد ریاست خاموش ہو جاتی ہے۔
نمائندہ خصوصی وزیر اعظم نے مزید کہاکہ آئی جی پنجاب تفتیشی عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں، پاکستان میں توہین رسالت کے قوانین موجود ہیں ، جب کوئی قانون ہاتھ میں لیتا ہے وہ ان قوانین کی توہین کرتا ہے، یقینی بنائیں گے امن کمیٹیاں بنا کر ایسے واقعات کو روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان 23 سال بعد 23 فروری کو روس کا دورہ کریں گے
یہ بھی پڑھیں: اتحادیوں نےکہہ دیاوہ ریاست کیساتھ ہیں، شاہدخاقان
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے مزید27 افراد جاں بحق
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News