
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے شعلے بھڑکنے سے عالمی کاروباری منڈیوں میں بھی شدید ہیجان طاری ہے۔
روس کی جانب سے یوکرین میں فوجوں کے داخلے اور پھر لڑائی نے عالمی مارکیٹوں کو شدید مندی کی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
جمعرات کے روز ایشیا کی تمام چھوٹی بڑی اسٹاک مارکیٹیں مندی کی لپیٹ میں آگئیں۔
ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج کا نکئی 225 انڈیکس 1.81 فیصد کم ہوکر 25 ہزار 970 پر بند ہوا۔
ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 3.2 فیصد کمی کے بعد 22 ہزار 901 پوائنٹس پر آگیا۔
شنگھائی اسٹاک ایکسچینج کا کمپوزٹ انڈیکس 1.7 فیصد کمی کے بعد 7 ہزار 298 پر بند ہوا۔
سیئول اسٹاک ایکسچینج میں 2.6 فی صد، سڈنی اسٹاک ایکسچینج میں 3.1 فی صد جب کہ نیوزی لینڈ کی مارکیٹ میں 2.8 فی صد کمی دیکھی گئی۔
اس کے علاوہ ممبئی، جکارتہ اور بینکاک اسٹاک ایکسچینج بھی مندی کی لپیٹ میں آئے ہیں۔
ایشیائی مارکیٹوں میں مندی کا اثر پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر بھی پڑا ہے۔ ایک وقت میں کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں 1100 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے شعلے بھڑکنے سے عالمی کاروباری منڈیوں میں بھی شدید ہیجان طاری ہے۔
گندم سمیت دیگر اجناس اور دھاتوں کی رسد میں تعطل کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ جس کے پیش نظر ان اشیا کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی ہیں۔
یوکرین پر حملے کے اثرات بین الاقوامی بلین مارکیٹ پر بھی دکھائی دیے ہیں اور سونے کی قیمت 1.7 فی صد اضافے کے بعد جنوری 2021 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News