
کووڈ 19 کے لاتعداد ٹٰیسٹ اور کٹ کے تناظر میں یورپ سے ایک اچھی خبر آئی ہے۔ روشنی کی بنیاد پر کام کرنے والا ایسا کورونا ٹیسٹ بنایا گیا ہے جو صرف 30 سیکنڈ میں چند قطرے لعاب کی بنیاد پر بہت درستگی سے کورونا وبا کے ہونے یا نہ ہونے کی خبر دیتا ہے۔
اگرچہ اس کی درستگی پی سی آر ٹیسٹ جیسی یعنی 90 فیصد ہے لیکن یہ پی سی آر کے مقابلے میں بہت کم خرچ اور اس کے نتائج بھی فوری طور پر ظاہر ہوتے ہیں۔
اسپین میں واقع فوٹونکس پر تحقیق کے ادارے آئی سی ایف او کے سائنسدانوں روبیا حسین اور ان کی ٹیم نے مشترکہ طور پر یہ ٹیسٹ کٹ بنائی ہے۔ اس میں دیگر کئی اداروں نے بھی اشتراک کیا ہے اور ایک بہت مؤثر اور قابلِ بھروسہ ٹیسٹ بنایا ہے لیکن یہ ایںٹی جِن ٹیسٹ کی جگہ بھی استعمال بھی ہوسکتا ہے۔ اس کی سب سے خاص بات روشنی کا استعمال کیا گیا ہے۔
دوسری اہم بات یہ ہے کہ ناک کی گہرائی میں روئی والی سلاخوں کی ضرورت نہیں رہتی کیونکہ وہ بوڑھوں اور بچوں کے لیے تکلیف دہ ہوتی ہیں۔ دوسری جانب تھوک کی معمولی مقدار سے بھی یہ سارس کوو ٹو وائرس کی شناخت کرسکتا ہے۔ اس آلے کو فلو وائرومیٹر کا نام دیا گیا ہے۔
اس میں مشتبہ مریض کے تھوک کے چند قطرے شامل کئے جاتےہیں۔ یہ مائع ایک باریک نلکی میں بہتا ہے اور اس پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔ لیکن اس سے پہلے تھوک کو روشنی خارج کرنے والے اینٹی جن کے محلول میں ملایا جاتا ہے۔ اب اگر وائرس ہو تو وہ روشنی میں چمکنے لگتا ہے۔ یہ روشنی ایک طرح کی لیزر ہے اور ایک منٹ میں اپنا کام مکمل کرتی ہے۔
سب سےپہلے اس پر 54 افراد کے لعاب کو آزمایا گیا۔ 34 میں سے 31 نمونوں میں وائرس کی درست شناخت ہوگئی اور صرف تین نمونوں میں غلط نشاندہی ہوئی۔ اس لحاظ سے یہ ایک بہترین اور قابلِ بھروسہ ٹیسٹ ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ کسی تربیت اور اضافی ہارڈویئر کے بغیر اسے دنیا بھیر میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News