موبائل یونٹ سے عوام کو دانتوں کے مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، ناصر حسین
ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اہل حکومت کسی کو بات کرنے دینا نہیں چاہتی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جھوٹی خبر پھیلانے کا پہلا مقدمہ آپ پر درج ہونا چاہیے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ موجودہ وفاقی نا اہل حکومت کسی کو بات کرنے دینا نہیں چاہتی، انہیں یقین ہوگیا ان کےدن گنے جاچکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وفاق میں عدم اعتماد سےمتعلق فضا بن چکی ہے، آزادی صحافت پر جتنی قدغن اس حکومت میں لگی اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پہلے آئی ایم ایف انکو چڑیل لگتی تھی اب پھس گئے ہیں تو آئی ایم ایف ان کو مس ورلڈ لگتا ہے۔
اس سے قبل وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیکا اور الیکشن کا آرڈیننس جاری ہوگیا ہے، الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ کا ایکٹ بابر اعوان نے بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے تحت کوئی بھی انتخابی مہم چلا سکتا ہے اور یہ قانون سب کے لئے ہوگا جبکہ پیکا والے قانون کی ڈرافٹنگ میں نے کی ہے۔
وزیر قانون نے یہ بھی کہا کہ جھوٹی خبر معاشرے کو نقصان پہنچاتی ہے اس جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے یہ قانون ضروری تھا ،اب فیک نیوز پھیلانے والوں کو تین سال کی جگہ پانچ سال سزا ہو گی۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پیکا قانون سب کے لیے ہو گا ، یہ جرم قابل ضمانت نہیں ہو گا اور اس میں بغیر وارنٹ گرفتاری ممکن ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جانی پہچانی شخصیات سے متعلق جھوٹی خبروں کے خلاف شکایت کنندہ کوئی عام شہری بھی ہوسکتا ہے۔
وزیر قانون نے یہ بھی کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے لیکن کچھ لوگ ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنا چاہتے ہیں، میڈیا تنقید کرنے میں آزاد ہے لیکن جھوٹی خبر نہیں ہونی چاہیے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ذاتی زندگی سے متعلق باتیں پھیلائی گئیں، اب جعلی خبروں پر کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔
وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ ترامیم کے تحت قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر تین سے پانچ سال سزا ہو گی جبکہ جعلی خبر دینے والی کی ضمانت بھی نہیں ہوگی، فیک نیوز پر 6 ماہ کے اندر فیصلہ کیا جائے گا، 6 ماہ میں فیصلہ نہیں ہوتا تو ہائی کورٹ متعلقہ جج سے پوچھے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
