
اسد قیصر نے کہا ہے کہ ایک ٹیچر ایک وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے زیادہ اہم ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے اس ملک میں روشنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کی وجہ سے ہی ملک میں امید کی ایک کرن ہے ، میں خود اس پیشے سے تعلق رکھتا ہوں ، جب خود طالب علم تھا تب بھی اس پیشے سے منسلک رہا۔
اسد قیصر نے کہا ہے کہ میں پہلا آدمی تھا جس نے اپنے علاقے میں تعلیمی ادارہ شروع کیا ، ہم نے بھی بہت چھوٹے پیمانے سے آغاز کیا ، الحمداللہ آج خیبر پختونخوا میں وہ ادارہ ایک لیڈنگ رول ادا کر رہا ہے، اسی یونیورسٹی کے بانی سے متاثر ہو کر اپنا ادارہ بنایا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میری زندگی کا ایک اصول ہے کہ میں یا کام کرتا ہوں یا نہیں کرتا ، جب اسکول شروع کیا تو میں نے زندگی کا جتنا وقت تھا اسے دیا، میں نے صرف ایک چھٹی کی جب میری شادی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ایک ایک طالب علم کی ہینڈ رائیٹنگ کا بھی پتہ تھا، اسکی فیملی بیک گراونڈ کا بھی اور یہ بھی پتہ تھا کہ وہ سیاہی کونسی استعمال کرتا ہے ، بورڈ کی تمام پوزیشنز ہمارے طلباء حاصل کرتے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا ہے کہ میں نے کبھی اساتذہ کے لیے اشتہارات نہیں دیے ، جب پتہ لگتا تھا کہ فلاں استاد بہت قابل ہے میں خود اسکے گھر جاتا تھا ، یہ ایک ایسا پیشہ ہے کہ آپ کے منہ سے نکلا ایک ایک لفظ کسی کی زندگی بدل سکتا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں گورنمنٹ کے ایک ٹاٹ اسکول سے پڑھا ہوا ہوں ، میرے ایک استاد نے مجھے ایک دن بلایا اور کہا کہ یاد رکھو تم نے لیڈر بننا ہے ، میں تب فرسٹ ایئر میں تھا اور میں سوچنے لگا کہ لیڈر کیا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کا نو سال صوبائی صدر رہا ہوں ، ایک ٹیچر نے مجھے بات کی اور میری زندگی بدل دی ، ایک ٹیچر ایک وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے زیادہ اہم ہے۔
اسد قیصر نے کہا ہے کہ آپ کو دو انعام ملتے ہیں ایک معاشرہ کی طرف سے اور ایک قدرت کی طرف سے ، جب آپ دوسروں کے بچوں کے لیے سوچتے ہیں تو اللہ کیسے آپ کو عزت نہیں دے گا ، اللہ پاک ایسی برکتیں ڈالتا ہے کہ آپ لوگ سوچ نہیں سکتے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کبھی گاڑی کے پیچھے لٹک کر جاتے تھے، کبھی پیدل جاتے تھے، کرائے کے لیے ہیسے نہیں ہوتے تھے ، اللہ پاک آپکو مقام دیتا ہے، جب آپ اپنے آپ سے باہر نکلیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ ملک کو وہ کچھ دے سکتے ہیں جو ملک کا کوئی وزیر اعظم یا کوئی اگزیکٹو نہیں دے سکتا ، جو خود کش حملے کر رہے ہیں ان کا بھی تو کوئی استاد ہے ، وہ انہیں ایسا سکھاتا ہے کہ وہ بھول جاتے ہیں وہ کیا کرنے جا رہے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا ہے کہ آپ کا ایک ایک لمحہ آپکے لیے اس ملک کے لیے خیر کا باعث بن سکتا ہے ، میں نہیں مانتا کہ کوئی طالب علم قابل ہوتا ہے یا کوئی نالائق ہوتا ہے ، صرف سوچ کا فرق ہوتا ہے ، آپ انکی سوچ اور انکے رجحانات کے مطابق انکو ڈیل کریں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ انکے مزاج کے مطابق انکو راستہ دکھائیں ، مجھے بہت افسوس ہے کہ دنیا کی رینکنگ میں ہم اپنی جگہ نہیں بنا سکے ، صرف ایک چیز کا فرق ہے اور وہ کمٹمنٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک جنون نہیں ہوتا تب تک کام نہیں ہوتا ، آپ اپنا مقابلہ ادھر کسی یونیورسٹی سے نہ کریں بلکہ ہارورڈ اور آکسفورڈ سے کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News