
سیاسی میدان میں ہلچل، ق لیگ اور ایم کیو ایم رہنماؤں کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق آج متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما چوہدری برادران سے ملاقات کریں گے۔
متحدہ کے رہنما عامر خان اور وسیم اختر چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کریں گے اور ساتھ ساتھ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں اسپیکر پنجاب اسمبلی اور ق لیگ کے دیگر رہنما بھی شریک ہوں گے۔
پی ٹی آئی اور بی اے پی اتحاد خطرے میں پڑگیا
دوسری جانب پی ٹی آئی کی اتحادی بلوچستان عوامی پارٹی ( بی اے پی) نے وفاقی کابینہ میں مزید وزارتیں مانگ لی۔
بی اے پی قیادت کا کہنا ہے کہ پارٹی وفاق میں پی ٹی آئی کی غیر مشروط طور پر حمایت کرکے تھک چکی ہے ، پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی جائے گی ۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے منعقدہ اجلاس میں پارٹی کے نئے صدر کے لیے کہدہ بابر کا نام تجویز کیا گیا ہے۔
سینیٹر کہدہ بابر کا کہنا ہےکہ وفاقی کابینہ میں مزید وزارتیں لینے کے لیے عمران خان کی حکومت سے احتجاج کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، وفاقی کابینہ میں بلوچستان کی نمائندگی بہت کم ہے ۔
بلوچستان عوامی پارٹی 12 سینیٹرز اور پانچ ارکان اسمبلی کے ساتھ تحریک انصاف کی بڑی اتحادی جماعت ہے۔
سینیٹر کہدہ بابر کا کہنا ہےکہ ہم نے شروع سے ہی موجودہ حکومت کی غیر مشروط طور پر حما یت کی ہے ،وفاقی کابینہ میں بی اے پی کو اس کا جائز حق نہیں دیا گیا،ماضی میں وفاقی کابینہ میں بلوچستان کے چار سے پانچ نمائندے ہوتے تھے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ میں بلوچستان سے صرف ایک وزیر بی اے پی کی زبیدہ جلال ہیں،کم از کم پانچ وفاقی وزرا یا وزرا مملکت بلوچستان سے ہونے چاہیے۔
اجلاس میں کہدہ بابرنے مطالبہ کیا کہ وزارت تجارت، انڈسٹریز اور پورٹ اینڈ شپنگ جیسی وزارتیں بلوچستان کو دی جائیں ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان وزیراعظم عمران خان کو پارٹی تحفظات سے آگاہ کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News