Advertisement
Advertisement
Advertisement

یوم یکجہتی کشمیر؛ پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھارتی مظالم کے خلاف خصوصی تقاریب

Now Reading:

یوم یکجہتی کشمیر؛ پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھارتی مظالم کے خلاف خصوصی تقاریب

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مقبوضہ کشمیریوں کے حق خود اردیت کی حمایت میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے۔

کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت اور بھارتی قابض فوج کے مظالم کے خلاف ملک سمیت دنیا بھر میں پاکستانی آج یوم یکجہتی کشمیر منارہے ہیں۔

یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے ملک بھر میں سماجی ، سیاسی اور مذہبی تنظیموں کی جانب سے خصوصی ریلیوں، جلسوں، احتجاجی مظاہروں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

اس کے علاوہ دنیا بھر میں آباد پاکستانی شہری بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف تقاریب کا اہتمام کررہے ہیں۔

اس سلسلے میں دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں خصوصی تقاریب کا اہتمما کیا جارہا ہے، جس کے ذریعے عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کی اہمیت اور بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم سے متعلق آگاہ کیا جارہا ہے۔

Advertisement

یوم کشمیر کا پس منظر

اس موقع پر پاکستان بھر میں عام تعطیل ہے تاہم کم لوگ ہی یہ جانتے ہیں کہ پاکستان میں اس دن کو منانے کی شروعات کب اور کیسے ہوئی اور کس شخصیت نے سب سے پہلے ریاستی سطح پر اس دن کو منانے کا مطالبہ پیش کیا۔

کشمیریوں سے یکجہتی کے دن کو منانے کی سوچ کا آغاز 1990 میں قاضی حسین احمد کی جانب سے کیا گیا تھا جن کا تعلق جماعت اسلامی سے تھا۔

قاضی حسین نے پہلی دفعہ یہ کال دی۔ نواز شریف اس وقت پنجاب کے وزیرِ اعلی تھے جب کہ بے نظیر بھٹو کی مرکز میں حکومت تھی اور وہ وزیرِ اعظم تھیں۔

قاضی حسین احمد کے مطالبے کو نہ صرف پنجاب، وفاق، بلکہ باقی صوبوں نے بھی اہمیت دی اور پہلی مرتبہ یہ دن 5 فروری 1990 کو منایا گیا اور اس وقت سے اب تک یہ دن منایا جاتا ہے۔

جماعت اسلامی نے سنہ 1990 میں اپنے قائدین کی ایک میٹنگ بلائی جس نشست میں یہ مشورہ سامنے آیا کہ اس مقصد کے لیے ایک دن مقرر کیا جائے، کیلنڈر کو دیکھا گیا اور میٹنگ میں یہ فیصلہ ہوا کہ پانچ فروری کا دن مناسب رہے گا کیونکہ پانچ فروری کو کوئی ایسا واقعہ پیش نہ آیا تھا کہ اس مناسبت سے اس تاریخ کا انتخاب کیا گیا۔

Advertisement

اس برس کا یومِ کشمیر اہم کیوں؟

یوم یکجہتی کشمیر اس عزم کی تجدید کے ساتھ منایا جائے گا کہ پاکستانی قوم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کے حصول کیلئے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

واضح رہے کہ یوم یکجہتی کشمیر کا دن منانے کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری سطح پر بھر پور تیاریاں کی جارہی ہیں۔

پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک پر حریت رہنماوں تصاویر کے بینرز آویزاں کیے گئے جبکہ  ڈپلومیٹک انکلیو گیٹ پر بھارتی فورسز کے تشدد سے پیلٹ گن متاثرین کی تصاویر بھی آویزاں کی جائیں گی۔

علاوہ ازیں کشمیر ہائی وے سرینا چوک، کلب روڈ پر پاکستانی و کشمیری پرچم آویزاں کیے جائیں گے جبکہ سرکاری اسکول، کالجز میں تقاریب کی تیاریاں بھی کی جارہی ہیں جبکہ اسکول اور  کالجز کے گیٹ پر کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے  بینرز  بھی لگائے جائیں گے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
فی پوسٹ ہزاروں ڈالر؛ اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خرید لیا
شہر قائد میں کہیں ہلکے کہیں گہرے بادلوں کا راج، موسم خوشگوار
وفاقی حکومت سے اختلافات برقرار؛ پیپلزپارٹی نے اہم فیصلہ کرلیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک اور تاریخ ساز دن، پہلی بار 1 لاکھ 69 ہزار کی سطح عبور
صمود فلوٹیلا کے سیکڑوں کارکن یرغمال؛ 42 کشتیوں کے 450 رضاکار گرفتار، ڈی پورٹ کی تیاریاں
وزیر اعظم کامیاب غیر ملکی دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر