امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ امریکہ نیٹو کی ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جیک سلیوان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکی تحفظات سے روس اچھی طرح باخبر ہے۔
امریکہ نے اتوار کے روز نیٹو علاقے کے’ہر انچ‘ کے دفاع کا عہد دہراتے ہوئے کہا ہے کہ روس کسی بھی وقت روس پر حملے کے لیے حیرت انگیز جھوٹا بہانہ بنا سکتا ہے۔
روس نے یوکرین کے ساتھ اپنی سرحد پر ایک لاکھ سے زائد فوجی جمع کر رکھے ہیں، جو فوجی اتحاد (نیٹو) کا حصہ نہیں ہے۔ ماسکو ’سکیورٹی خدشات‘ کی بنا پر چاہتا ہے کہ یوکرین کو نیٹو کی رکنیت نہ دی جائے۔
اس تنازعے کے خاتمے کے لیے امریکہ نے سفارتی راستے کھلے رکھے ہیں، جو اب تک بحران کو کم کرنے میں ناکام رہے ہیں-
امریکہ نے بار بار کہا ہے کہ حملہ جلد ہو سکتا ہے جبکہ روس نے ایسے کسی بھی منصوبے کی تردید کرتے ہوئے مغرب پر’ہسٹیریا‘ کا الزام عائد کیا ہے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک انٹرویو میں کہا: ’اب کسی بھی دن‘ حملہ ہو سکتا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’ہم دن کے متعلق بالکل درست پیشگوئی تو نہیں کر سکتے، لیکن ہم کچھ عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ وہ وقت آگیا ہے۔‘
امریکی عہدیدار نے بتایا کہ وہ ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کرسکتے کہ امریکی انٹیلی جنس نے اشارہ دیا ہے کہ روس بدھ کے روز حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
تاہم جیک سلیوان نے کہا کہ ’روس کو فالس فلیگ آپریشن، جو حملے کا بہانہ ہو سکتا ہے، سے روکنے کے لیے امریکہ کو جو کچھ معلوم ہوا وہ دنیا کو بتاتا رہے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’امریکہ نیٹو کی سرزمین کے ایک ایک انچ کا بھی دفاع کرے گا اور ہمارے خیال میں روس اس پیغام کو پوری طرح سمجھتا ہے۔‘
جرمن چانسلر اولاف شولز نے بھی حال ہی میں صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ بات چیت کے لیے روس کے دورے کے موقع پر ماسکو کی جانب سے حملہ کرنے کی صورت میں پابندیوں کے متعلق خبردار کیا اور مطالبہ کیا کہ وہ کشیدگی کم کرے۔
جرمن عہدیدار نے کہا کہ برلن کو’ ٹھوس نتائج‘ کی توقع نہیں لیکن سفارت کاری اہم تھی۔
دوسری جانب خبررساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر نے اتوار کو اپنے یوکرینی ہم منصب ولادی میر زیلنسکی سے بات کی اور انہوں نے روس کی فوجی تیاری کے جواب میں سفارت کاری اور ڈیٹرنس کو جاری رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
یوکرینی صدر کے دفتر کی جانب سے کہا گیا کہ ولادی میر زیلنسکی نے امریکی کو جلد ہی یوکرین کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے، تاہم وائٹ ہاؤس نے اس پر کسی تبصرے سے انکار کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ولادی میر زیلنسکی نے صدر جو بائیڈن سے تقریباً ایک گھنٹے تک بات کی، جس کے دوران انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ روسی فوج کے حملے کے خلاف ملک کو ’محفوظ اور قابل اعتماد تحفظ‘ حاصل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
