پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی دفاعی چیمپئن ملتان سلطانز نے ایک بار پھرپی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے اور ان کی کارکردگی اب تک اپنے 11 میچوں میں 10 جیت کے ساتھ بے عیب رہی ہے۔
تفصہلات کے مطابق کرکٹ پاکستان کے ساتھ ایک انٹرویو میں ملتان سلطانزکے اسسٹنٹ کوچ مشتاق احمد نے پی ایس ایل کے اس ایڈیشن میں اپنی ٹیم کی شاندار کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جب جیتنے کی بات آتی ہے تو سب سے اہم چیز لیڈرشپ کا معیار ہے اور رضوان ایک بہترین لیڈر ہے وہ کھیل کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرتا ہے۔
انہوں نے محمد رضوان کی قائدانہ صلاحیتوں کو سابق لیجنڈری کپتان عمران خان سے تشبیہ دی ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا محمد رضوان کو ٹیم کا کپتان بنانا ٹیم کے لیے ایک اہم موڑ تھا تو مشتاق نے کہا کہ صرف کپتانی کے علاوہ بھی کئی عوامل ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے عوامل ہیں جو عمل میں آتے ہیں اور آپ صرف ایک عنصر پر توجہ نہیں دیتے ہیں۔
مشتاق نے کہا کہ کھلاڑیوں کو اپنے کپتان پر بھروسہ کرنے کے لیے کھلاڑیوں اور کپتان کے درمیان کیمسٹری کو ملایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جب کھلاڑی بطور کپتان یا کوچ کی حیثیت سے آپ کا احترام کرتے ہیں، تو وہ خود بخود آپ کی رائے کو زیادہ اہمیت دیں گے اور منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں گے۔
پاکستان کے سابق اسپنر نے بطور رہنما رضوان کے نقطہ نظر کی تعریف کی۔
مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ قیادت میں تین چیزیں ضروری ہیں ایک آپ کو ایماندار ہونا پڑے گا، دوسرا آپ کو مثال کے طور پر اور اپنی کارکردگی کے ذریعے رہنمائی کرنی ہوگی اور آخر میں، آپ کو فیصلہ ساز بننے کی ضرورت ہےیہ تینوں چیزیں رضوان میں موجود ہیں، وہ اکثر کھلاڑیوں کو بتاتا ہے جب اسے لگتا ہے کہ انہوں نے کوشش نہیں کی لہذا، نرم اور خوش مزاج ہونے کے ساتھ ساتھ مضبوط ہونے کے درمیان توازن بھی بہت اہم ہے۔
مشتاق احمد نے کہا کہ مجھے یاد ہے جب میں نے برسبین میں 70 رن بنائے تھے اور عمران بھائی میرے پاس آئے اور میری سطح کی بہترین کوشش کرنے پر میری حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ایک لیڈر کے طور پر اپنے کھلاڑیوں کی پشت پناہی کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ آپ کو وہاں سے باہر جانے اور آپ پر اپنا یقین ثابت کرنے کی خواہش پیدا کرتا ہے رضوان بالکل ایسا ہی ہے اور اس کی قیادت بہت مثبت ہے۔
دوسری جانب شاہنواز دہانی کو حال ہی میں اپنے جشن کی وجہ سے کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے جواب میں مشتاق نے کہا کہ یہ شاہنواز کی طاقت ہے، ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپ کو کھلاڑیوں کو ان کی طاقت سے دور نہیں کرنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھاکہ اس کا جشن نہ صرف ٹیم میں بلکہ ہجوم میں بھی چنگاری کو بھڑکاتا ہےیہ ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے آپ دباؤ کو بھی کم کرتے ہیں۔
مشتاق احمد نے مزید کہا کہ ہم نے اس کے ساتھ صرف یہ کام کیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایک بار کھیل شروع ہو جائے، چاہے وہ بولنگ ہو یا فیلڈنگ اس کی پوری توجہ کھیل پر مرکوز ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
