
روس اور یوکرین کی جنگ میں تھرپارکر کی تحصیل کلوئی کا رہائشی بھرمانند بھی جنگی حالات کی وجہ سے پھنس گیا۔
روس اور یوکرین کی جنگ میں تھرپارکر کی تحصیل کلوئی کا رہائشی بھرمانند ولد شامداس جنگی حالات کی وجہ سے پھنس گیا ہے۔
یوکرین کے شہر پولٹاوا سے بھرمانند نے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں اسنے بتایا کہ جنگی حالات کی وجہ سے ہم پریشان ہوگئے ہیں۔
بھرمانند نے کہا کہ یہاں پر ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا ہم بہت پریشان ہیں ، پاکستانی حکومت ہماری مدد کریں، ہمیں یہاں سے نکالا جائے۔
بھرمانند ایم بی بی ایس 4 ایئر کا طالبعلم ہے، میڈیکل اسٹیموٹولوجیکل یونیورسٹی پولٹاوا میں پڑھتا ہے جب کہ بھرمانند کا تعلق تحصیل کلوئی شہر سے ہے۔
روس اور یوکرین میں کشیدگی کی وجہ سے بے یارو مددگار ایک اور پاکستانی طالب علم معصومہ میمن کی روتے ہوئے مدد کی فریاد کردی۔
سندھ کے شہر مورو سے تعلق رکھنے والی یوکرین میں میڈیکل کی طالبہ معصومہ نے پاکستانی حکومت کو مدد کی دہائی دی۔
معصومہ میمن اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ہم یہاں پھنسے ہیں لیکن کوئی مدد کرنے کو تیار نہیں ہے، کسی نے سپورٹ تک نہیں کیا، اپنی مدد آپ کے تحت بارڈر تک پہنچے ہیں۔
معصومہ میمن نے کہا کہ پاکستان کی بیٹیاں ہیں لیکن پاکستان ایمبیسی سے کسی نے پوچھا تک نہیں، لڑکوں کو بھی مار پیٹ کر دوسری جگہ کھڑا کر دیا گیا ہے، مدد کی ضرورت ہے۔
یاد رہے پی آئی اے نے یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کو ریسکیو کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق کل پہلی 2 پروازیں پاکستانی طلبہ کو لینے پولینڈ روانہ ہوں گی۔
پی آئی اے نے یوکرین میں پھنسے پاکستانیوں کیلئے فضائی آپریشن ترتیب دے دیا، اتوار کے روز 2 پروازیں پاکستان سے پولینڈ روانہ کرنے کی تیاری مکمل کرلی گئی۔
بڑے جہازوں کو آپریشن کیلئے یوکرین پولینڈ سرحد کے قریب شہروں خصوصا لبلن پر ائیرپورٹ انتظامات ناکافی ہے، پروازیں ممکنہ طور پر پولینڈ کے دارلحکومت وارسا پہنچیں گی، تاہم پروازوں کی حتمی روانگی لوگوں کے پولینڈ پہنچنے کے بعد ہوگی۔
پاکستانی سفارت خانہ تمام ایسے افراد سے رابطہ کر رہا ہے اور ان کو معلومات مہیا کر رہا ہے، پی آئی اے کی انتظامیہ، وزارت خارجہ اور پاکستانی سفارتی عملے سے مکمل رابطے میں ہے۔
خیال رہے کہ یوکرین میں پاکستان کے سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستانی سفارتی مشن نے خارکیف سے 137 طلباء اور 12 خاندانوں کو نکال لیا ہے۔
خارکیف کا شہر یوکرائن اور روسی افواج کے درمیان جنگ کے اہم ترین محاذوں میں سے ایک ہے۔
70پاکستانی طلبا کو خارکیف سے بذریعہ ٹرین پولینڈ کی سرحد کے قریب واقع شہر لویو پہنچایا گیا ہے جہاں سے انہیں پولینڈ کے شہر وارسا بھجوا دیا جائے گا۔
دوسری جانب پاکستانی سفارت خانے کے لویو میں قائم اپنے سہولتی مرکز میں مزید 23 پاکستانی طلبا بھی پہنچے ہیں، لیویو پہنچنے والے یہ 23 پاکستانی طلبا یوکرین کے مختلف شہروں سے پہنچے ہیں۔
اس کے علاوہ یوکرائن میں مزید 34 پاکستانی طلباء خارکیف سے لیویو کے جانب محو سفر ہیں، یہ 34 پاکستانی جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات خارکیف سے ٹرین پر سوار ہوئے تھے۔
پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ تمام 137 پاکستانی طلباء کو جلد پولینڈ اور قریبی سرحد پر پہنچایا جائے گا، اس کے علاوہ 12 پاکستانی خاندانوں کو بھی رومانیہ کی سرحد پر منتقل کیا جا رہا ہے، جہاں پاکستان کا رومانیہ میں سفارت خانہ تمام تر سہولیات فراہم کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد درجنوں پاکستانی یوکرین کے مختلف شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں، یوکرین میں تعینات پاکستانی سفیر نویل اسرائیل چوہدری نے دو روز قبل پاکستانی سفارت خانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک آڈیو پیغام جاری کیا تھا۔
نویل اسرائیل چوہدری نے کہا تھا کہ روس پر حملے سے قبل یوکرین میں 3 ہزار کے قریب پاکستانی طلبا تھے جن میں سے اکثریت کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے تاہم اب بھی 500 کے لگ بھگ پاکستانی طلبا پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News