Advertisement
Advertisement
Advertisement

لاہور چیمبر آف کامرس میں کینسر آگہی سیمینار، اہم شخصیات کی شرکت

Now Reading:

لاہور چیمبر آف کامرس میں کینسر آگہی سیمینار، اہم شخصیات کی شرکت

لاہور چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پنک ربن پاکستان کے اشتراک سے پاکستان میں کینسر کی خطرناک صورتحال کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے بطور مہمان خصوصی سیمینار میں شرکت کی جبکہ لاہور چیمبر کے نائب صدر حارث عتیق، پنک ربن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور بانی عمر آفتاب، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، ڈائریکٹر پنجاب یونیورسٹی کینسر ریسرچ سینٹر نوشین زیدی، ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی طیب وقاص اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اس موقع پر خطاب کیا۔

 

Advertisement

لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر میاں نعمان کبیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاکستان میں مختلف قسم کے کینسر کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ مہلک بیماری ہر سال تقریباً ڈیڑھ لاکھ سے زائد قیمتی جانیں لے جاتی ہے، کینسر سے ہونے والی اموات بالخصوص مردوں میں پھیپھڑوں کے کینسر اور خواتین میں چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ  کہ بہت سے دیگر عوام کے علاوہ عوام میں اس مسئلے کے بابت مختلف پہلووں کے بارے میں آگاہی کا فقدان کینسر کی وجہ سے ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ تحقیق کے مطابق کینسر کے کیسز میں سالانہ دس سے پندرہ فیصد اضافہ ہورہا ہے جو تشویشناک ہے۔

اس موقع پر میاں نعمان کبیر کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کینسر کے مریضوں کی ایک بڑی تعداد آگاہی کے فقدان کی وجہ سے کافی تاخیر سے علاج و معالجہ شروع کرتی ہے حالانکہ ماہرین طب کے مطابق اگرکیسز کا جلد پتہ چل جائے تو کینسر کے بوجھ کو ایک تہائی کم کیا جاسکتا ہے۔

سرکاری و نجی سطح پر کینسر کے نئے ہسپتالوں کی اشد ضرورت ہے۔

لاہور چیمبرآف کامرس کے نائب صدر حارث عتیق نے کینسر کے حوالے سے بالخصوص خواتین میں شعور و آگہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی مزید فعال کردار ادا کرے اور ملاوٹ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے جو کینسر کے پھیلاﺅ کا سبب ہیں۔ ہمارا دین بھی ملاوٹ کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے لاہور کی تاجر برادری سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کے پہلے وقف شدہ بریسٹ کینسر ہسپتال کے لیے پنک ربن کے ساتھ تعاون کریں۔

Advertisement

پنک ربن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور بانی عمر آفتاب نے کہا کہ فعال طرز زندگی کا مطلب کینسر سمیت بہت سی بیماریوں سے تحفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پچھلی نسلیں جو خالص خوراک استعمال کرتی تھیں وہ موجودہ نسلوں کے لیے دستیاب نہیں جس سے ہماری صحت پر تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہا کہ آگاہی کا فقدان قومی صحت سے متعلق اہداف کے حصول کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پنک ربن تقریباً دو دہائیوں سے ملک بھر میں چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پورے جنوبی ایشیا میں پاکستان واحد ملک ہے جہاں چھاتی کے کینسر پر پوسٹ گریجویشن پروگرام ہے جس کا سہرا پنک ربن کی کاوشوں کو جاتا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کینسر ریسرچ سنٹر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نوشین زیدی نے کہا کہ ایسے معاشرے میں جہاں صحت عامہ اور خواتین کی صحت اولین ترجیحات میں شامل نہیں، وہاں فعال آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔

 پان، نسوار اور تمباکو کے استعمال کی وجہ سے مردوں میں منہ کا کینسر عام ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگیا
عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مستحکم
سونا آج بھی مہنگا؛ قیمتیں ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
شہریوں پر مہنگائی کے نئے بوجھ، اخبارات اور صحت کی سہولیات سب سے زیادہ مہنگی
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی؛ 100 انڈیکس ایک لاکھ 56 ہزار کی نئی تاریخی حد عبور کر گیا
ڈیجیٹل پاکستان کی جانب اہم قدم، حکومت کا نیشنل سپر ایپ لانچ کرنے کا فیصلہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر