
لاہور چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پنک ربن پاکستان کے اشتراک سے پاکستان میں کینسر کی خطرناک صورتحال کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے بطور مہمان خصوصی سیمینار میں شرکت کی جبکہ لاہور چیمبر کے نائب صدر حارث عتیق، پنک ربن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور بانی عمر آفتاب، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، ڈائریکٹر پنجاب یونیورسٹی کینسر ریسرچ سینٹر نوشین زیدی، ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی طیب وقاص اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اس موقع پر خطاب کیا۔
Marking the World Cancer Day, Pink Ribbon and Lahore Chamber of Commerce & Industry jointly conducted a Seminar "Alarming Situation of Cancer in Pakistan" at LCCI on 8th February. #LCCI #pinkribbon #LCCITURNS100 #WorldCancerDay #Fight #cancer #world #Pakistan #breastcancer pic.twitter.com/g6lwNHTqKE
— The Lahore Chamber of Commerce & Industry Official (@LahoreChamber) February 9, 2022
لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر میاں نعمان کبیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاکستان میں مختلف قسم کے کینسر کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ مہلک بیماری ہر سال تقریباً ڈیڑھ لاکھ سے زائد قیمتی جانیں لے جاتی ہے، کینسر سے ہونے والی اموات بالخصوص مردوں میں پھیپھڑوں کے کینسر اور خواتین میں چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ بہت سے دیگر عوام کے علاوہ عوام میں اس مسئلے کے بابت مختلف پہلووں کے بارے میں آگاہی کا فقدان کینسر کی وجہ سے ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ تحقیق کے مطابق کینسر کے کیسز میں سالانہ دس سے پندرہ فیصد اضافہ ہورہا ہے جو تشویشناک ہے۔
اس موقع پر میاں نعمان کبیر کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کینسر کے مریضوں کی ایک بڑی تعداد آگاہی کے فقدان کی وجہ سے کافی تاخیر سے علاج و معالجہ شروع کرتی ہے حالانکہ ماہرین طب کے مطابق اگرکیسز کا جلد پتہ چل جائے تو کینسر کے بوجھ کو ایک تہائی کم کیا جاسکتا ہے۔
سرکاری و نجی سطح پر کینسر کے نئے ہسپتالوں کی اشد ضرورت ہے۔
لاہور چیمبرآف کامرس کے نائب صدر حارث عتیق نے کینسر کے حوالے سے بالخصوص خواتین میں شعور و آگہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی مزید فعال کردار ادا کرے اور ملاوٹ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے جو کینسر کے پھیلاﺅ کا سبب ہیں۔ ہمارا دین بھی ملاوٹ کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے لاہور کی تاجر برادری سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کے پہلے وقف شدہ بریسٹ کینسر ہسپتال کے لیے پنک ربن کے ساتھ تعاون کریں۔
پنک ربن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور بانی عمر آفتاب نے کہا کہ فعال طرز زندگی کا مطلب کینسر سمیت بہت سی بیماریوں سے تحفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پچھلی نسلیں جو خالص خوراک استعمال کرتی تھیں وہ موجودہ نسلوں کے لیے دستیاب نہیں جس سے ہماری صحت پر تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہا کہ آگاہی کا فقدان قومی صحت سے متعلق اہداف کے حصول کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پنک ربن تقریباً دو دہائیوں سے ملک بھر میں چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پورے جنوبی ایشیا میں پاکستان واحد ملک ہے جہاں چھاتی کے کینسر پر پوسٹ گریجویشن پروگرام ہے جس کا سہرا پنک ربن کی کاوشوں کو جاتا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کینسر ریسرچ سنٹر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نوشین زیدی نے کہا کہ ایسے معاشرے میں جہاں صحت عامہ اور خواتین کی صحت اولین ترجیحات میں شامل نہیں، وہاں فعال آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔
پان، نسوار اور تمباکو کے استعمال کی وجہ سے مردوں میں منہ کا کینسر عام ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News