30 سال سے پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ سے وابستہ شہزاد خرم خان حالات سے مجبور ہو کر برگر بیچنے لگ گئے۔
تفصیلات کے مطابق شہزاد خرم خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے کرکٹ شیخوپورہ سے شروع کی کیونکہ ان کے والد بھی شیخوپورہ کی ضلعی ٹیم کی طرف سے کرکٹ کھیلتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے رانا نوید الحسن اور عاقب جاوید کے ساتھ بھی کرکٹ کھیلی پھر 1990 میں اسلام آباد منتقل ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان اے کی بھی نمائندگی کر چکا ہوں اور ڈومیسٹک کرکٹ میں 100 زائد میچز کھیل چکا ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ 4 سال سے کرکٹ ختم کر دی گئی کوویڈ کے دوران گراؤنڈز کو سیل کر دیا گیا جب کرکٹ نہیں ملی تو میرے ذہن میں فوڈ وین کا آئیڈیا آیا اور برگر پیچنا شروع کیے۔
شہزاد کا کہنا تھاکہ 2014 کے آئین کے مطابق ڈیپارٹمنٹس پھر سے بحال کریں ریجنل کرکٹ کو بحال کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ایسے کھلاڑیوں کو جانتا ہوں کہ جن کے گھرمیں فاقوں کا عالم ہے ڈیپارٹمنٹس ختم کر دیے گئے جس کی وجہ سے وہ بےروزگار ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالا تو ہم خوش ہوئے کہ کرکٹ کی بہتری کے لئے کچھ کریں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔
ان کاکہنا تھا کہ میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ اور عمران خان سے درخواست کرتا ہوں کہ ڈیپارٹمنٹس کو پھر سے بحال کیا جائے اور کرکٹ پر توجہ دی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
