
بخار کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ یہ علامات ہے کہ جسم میں کسی جگہ کوئی انفیکشن موجود ہے۔ بخارمیں جسم کا درجہ حرارت قدرے بڑھ جاتا ہے یعنی 98.6 فارن ہائیٹ سے زیادہ۔
بخارکی شدت میں کمی لانے کے لئے کئی ٹوٹکے اور نسخے استعمال کئے جاتے ہیں جس سے اس کی شدت میں کمی لانے مدد ملتی ہے۔ یہاں پر ایسے ہی چند نسخوں کا ذکر کیا جارہا ہے۔
پانی کا استعمال بڑھا دیں
جسم کا درجہ حرارت جب بڑھنے لگتا ہے توجسم اسے پسینہ خارج کر کے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتا ہے اوراگر پسینے کی نتیجے میں جسم سے زیادہ پانی کا اخراج ہوجائے تو بخار تیز بھی ہوسکتا ہے اس کی وجہ یہ ہے جب پانی کا اخراج زیادہ ہوجائے تو جسم مزید پانی کو جسم میں روکنے کے لئے مسامات کو بند کردیتا ہے جس کی وجہ سے بخارکوکم کرنا مشکل ہوجاتا ہے تو پانی کا زیادہ استعمال بخار کی شدت میں کمی کے لئے بہت معاون ثابت ہوتا ہے۔
برف سے مدد لیں
کچھ لوگ زیادہ پانی نہیں پی سکتے تو اس کے لئے برف کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے یا کسی بھی پھل کے رس کو آئس کیوب ٹرے میں جما کر اسے چوس لیں۔
جسم کو ٹھنڈا رکھیں
درجہ حرارت زیادہ ہوتو اسے گیلے کپڑے سے بھی کم کیا جاسکتا ہے، گرم یا ٹھنڈے پانی میں کپڑے کو گیلا کرکے چہرے، کلائی اور بغلوں میں رکھیں جبکہ باقی جسم کو ڈھانپ کر رکھیں۔ اگر بخار 103 فارن ہائٹ سے زیادہ ہوجائے تو گرم پانی ہرگز استعمال نہ کریں، ٹھنڈے پانی سے بھیگا ہوا کپڑا بخار کو بڑھنے سے روکنے میں مدد فراہم کرے گا۔
اسفنج کا استعمال کریں
تیزبخار کی صورت میں اسفنج سے بھی مدد لی جاسکتی ہے اس کے لئے اسفنج کو ٹھنڈے پانی میں بھوکر جلد پر نرمی سے پھیریں تاکہ درجہ حرارت کو معمول پرلایا جاسکے، اسے پورے جسم پر بھی پھیرا جاسکتا ہے تاہم جہاں بخار کی صورت میں جہاں درجہ حرارت زیادہ ہووہاں زیادہ توجہ دیں۔
آرام کریں
بخار کی صورت میں جسم کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ کسی بھی قسم کی جسمانی مشقت اسے بڑھانے کا سبب بنے گی۔
کچھ خیال کپڑوں کا بھی
بخار کی صورت میں ہلکے اورڈھیلے کپڑے پہنیں اور سونے کے لیے چادر ہا ہلکے کمبل کا استعمال کریں۔
ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟
بخار خود کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ کسی بیماری کی علامت کے طور پر سامنے آتا ہے توتیز بخار جیسے 103 فارن ہائیٹ یا اس سے زیادہ ہوiaاس کا دورانیہ 3 دن سے بڑھ جائے تو ماہر معالج سے فوری رابطہ کریں۔
اگر بخار کے ساتھ شدید سردرد، گلے میں سوزش، جلد پر غیر معمولی خارش، تیز روشنی سے حساسیت، گردن اکڑنا اور درد، ذہنی الجھن، مسلسل قے آنا، سانس لینے میں دشواری، سینے یا پیٹ میں درد یا پیشاب کے اخراج میں درد کی صورت میں کسی بھی معالج سے فوری رابطہ کرنا نہایت ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News