
فائزر/ بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین 5 سے 11 سال کے بچوں میں کم مؤثر ہوتی ہے، تحقیق
امریکہ کی نیویارک اسٹیٹ پبلک ہیلتھ کے زیرتحت ہونے والی تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ فائزر/ بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین 5 سے 11 سال کے بچوں میں نوجوانوں اور بالغ افراد کے مقابلے میں کم مؤثر ہوتی ہے۔
نیویارک اسٹیٹ پبلک ہیلتھ کے زیر تحت ہونے والی یہ تحقیق کورونا کی قسم اومیکرون کی لہر کے دوران کی گئی تھی جس میں 13 دسمبر 2021 سے 30 جنوری 2022 کے دوران کووڈ کیسز اور ہسپتال میں داخلے کی شرح کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ان میں سے 8 لاکھ 52 ہزار 384 کیسز ویکسینیشن کرانے والے 12 سے 17 سال کی عمر کے بچوں تھے جبکہ 5 سے 11 سال کی عمر کے ویکسینیشن کرانے والے بچوں کی تعداد 3 لاکھ 65 ہزار 502 تھی۔
اس تحقیق میں انکشاف ہوا کہ اومیکرون کی لہر کے دوران 12 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں ویکسینیشن کے بعد ہسپتال میں داخلے کے خطرے سے تحفظ کی شرح 85 فیصد سے گھٹ کر 73 فیصد ہوگئی۔
مگر 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں میں ویکسین کی یہ افادیت نمایاں حد تک کم ہوگئی اور 100 فیصد سے گھٹ کر 48 فیصد رہ گئی۔
اسی طرح 12 سے 17 سال کی عمر میں بیماری سے تحفظ کی شرح 65 سے کم ہوکر 51 فیصد ہوگئی جبکہ 5 سے 11 سال کے گروپ میں یہ شرح 68 فیصد سے گھٹ کر 12 فیصد تک پہنچ گئی۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ایشکن اسکول آف میڈیسین کے امیونولوجسٹ فلورینا کرامر کا کہنا تھا کہ ان دونوں گروپس میں ویکسین کی افادیت کا فرق چونکا دینے والا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 12 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کو ویکسین کی 30 ملی گرام مقدار استعمال کرائی جاتی ہے جبکہ اس سے کم عمر کے گروپ میں یہ مقدار 10 ملی گرام ہوتی ہے۔
نیویارک اسٹیٹ ڈپٹی ڈائریکٹر آف سائنس ایلی روسنبرگ نے بتایا کہ ویکسین کی افادیت میں کمی فکر کی بات ضرور ہے مگر یہ تسلیم کی جانی چاہیے کہ فائزر ویکسین وائرس کے ابتدائی ورژن کے ردعمل میں تیار ہوئی تھی تاہم اب وائرس کے دیگر ویرینٹس پہلے سے زیادہ تباہ کن اثرات رکھتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ تعین کیا جاسکے کہ بچوں کی کتنی مقدار میں ویکسین کی خوراک دینا بہتر ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے تاہم انہیں پری پرنٹ سرور پر جاری کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News