
رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ہماری دہلیز پر دستک دے رہا ہے، چند دنوں بعد پوری دنیا کے مسلمان سحر و افطار کا اہتمام کرتے نظر آئیں گے۔
سبھی عبادات میں مشغول ہوں گے اور غریب غربا کی امداد کے لیے پیش پیش رہیں گے۔
پاکستان میں اس بار شدید گرمی کی وجہ سے روزہ داروں کو زیادہ صبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا، لیکن کچھ ممالک میں حالات انتہائی سرد رہیں گے۔
کچھ بے صبروں کو جلدی بھی ہوگی کہ کسی طرح مغربکی اذان ہو اور وہ روزہ کھولیں، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ روزہ سب جگہ ایک جیسے اوقات میں نہیں کھولا جاتا۔
کہیں روزہ انتہائی طویل ہوتا ہے تو کہیں چند گھنٹوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
مختلف ممالک میں روزوں کے اوقات بھی مختلف ہو جاتے ہیں اور اس مرتبہ کچھ ممالک میں روزہ 11 گھنٹوں کا ہوگا، تو کچھ میں 20 گھنٹوں تک طویل ہوسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق روس میں تقریباً 20 گھنٹوں کا روزہ رکھا جائے گا اور فِن لینڈ میں روزے کا دورانیہ تقریباً 23 گھنٹے تک ہوسکتا ہے۔
دراصل فِن لینڈ میں سورج تقریباً ایک گھنٹے کے لیے ہی طلوع ہوتا ہے۔ یعنی سحر و افطار کے درمیان کافی کم وقت میسر ہوتا ہے۔
بہرحال، آئس لینڈ، گرین لینڈ، فرانس، پولینڈ اور انگلینڈ میں رہنے والے مسلمان تقریباً 16 سے 17 گھنٹے کا روزہ رکھیں گے۔
پاکستان اور بھارت سمیت پرتگال، گریس، چین، امریکہ، ترکی، کینیڈا، شمالی کوریا، جاپان، ایران، عراق، شام، فلسطین، عرب امارات، قطر اور سعودی عرب میں تقریباً 14 سے 15 گھنٹے کا روزہ ہوگا۔
جن ممالک میں قلیل مدتی روزہ ہوگا ان میں برازیل، زمبابوے، انڈونیشیا، جنوبی افریقہ، ارجنٹینا، نیوزی لینڈ، پیراگوئے اور اُروگوے وغیرہ شامل ہیں جہاں تقریباً 11 سے 12 گھنٹے کا روزہ ہوگا۔
سنگاپور، ملیشیا، سوڈان، تھائی لینڈ اور یمن وغیرہ میں روزے کے اوقات 13 سے 14 گھنٹے کے درمیان ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News