غیر اخلاقی مواد بنانے والوں کو پیسہ کمانے کے لیے ہر وقت اپنے فینز سے جڑے رہنا پڑتا ہے، اس کے لیے انہیں اپنی تصاویر اور ویڈیوز ہمیشہ مداحوں کے ساتھ شیئر کرنا پڑتی ہیں۔
پھر چاہے وہ کسی بھی حال میں کیوں نہ ہو، اگر وہ کانٹینٹ نہی دے پاتے تو اپنے ویوورز کھو دیتے ہیں۔
ایسا ہی کچھ حال ہی میں ایک ایڈلٹ انڈسٹری سے وابستہ ماڈل نے کیا۔
مذکورہ ماڈل اپنے دماغ کی سرجری کے لیے اسپتال میں داخل تھیں، مگر وہاں بھی انہوں نے غیر اخلاقی مواد بنانے سے گریز نہ کیا۔
25 سالہ روبی مے آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں رہتی ہیں اور پیڈ سبسکرپشن سائٹ اونلی فینز پر ایڈلٹ کانٹینٹ کرئیٹر ہیں۔
کچھ وقت پہلے انہیں اچانک چکر آنے لگے اور وقفے وقفے سے تقریباً دس سکینڈ کے لیے سر میں بھی کافی درد ہونے لگا۔
جب ان کی علامات حد سے زیادہ بڑھ گئیں تو وہ فوراً اپنا چیک اپ کرانے کے لیے اسپتال پہنچیں۔
جہاں ڈاکٹر نے بتایا کہ انہیں چیاری مالفارمیشن ہے ۔ یہ ایک نایاب حالت ہوتی ہے ، جہاں انسان کی کھوپڑی کا ایک حصہ ٹھیک طریقہ سے ڈیولپ نہیں ہوپاتا اور اس وجہ سے اسپائنل کورڈ پر پریشر پڑتا ہے۔
روبی کو چار مارچ کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور اس سنگین سرجری کی وجہ سے انہیں اسپتال میں پانچ دن گزارنے پڑے تھے۔
ان کا آپریشن تین گھنٹے تک چلا اور شفایاب ہونے کے لیے انہیں کو اسپتال میں زیادہ وقت گزارنا پڑا۔
مگر اس دوران بھی انہوں نے اونلی فینز کے لیے ایڈلٹ کانٹینٹ بنانا بند نہ کیا۔
ماڈل نے بتایا کہ سرجری کے ٹھیک اگلے ہی دن انہوں نے اونلی فینز کے لیے برہنہ فوٹوز کھینچنی شروع کردی تھیں۔
ماڈل کا کہنا ہے کہ اونلی فینز ہی ان کی زندگی کا سہارا ہے اور وہ خود کو کانٹینٹ بنانے سے دور نہیں رکھ سکتیں کیونکہ اس سے انہیں پیسے مل رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق روبی کے آپریشن میں 30 لاکھ سے زائد روپے خرچ ہوئے اور یہ ساری ادائیگی انوہں نے اونلی فینز کی کمائی سے کی۔
سوشل میڈیا پر ماڈل نے سرجری سے وابستہ کچھ تصاویر شیئر کی ہیں۔
ماڈل نے کہا کہ وہ خود کو خوش قسمت مانتی ہیں کہ وہ ایم آر آئی اسکین کے لیے چلی گئی، اگر وہ سرجری نہیں کراتیں تو معذور بھی ہوسکتی تھیں اور انہیں دماغ کا کینسر بھی ہوسکتا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
