بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روس اپنے ایٹمی وار ہیڈز بیلاروس کی سرزمین پر تعینات کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس پر امریکہ نے خبردار کر دیا ہے۔
بیلاروس نے اپنے غیر جوہری وعدوں کو ختم کرنے کے لیے اتوار کو ایک ریفرنڈم میں اپنے آئین میں ترامیم کی ہیں، جو 1991 کے بعد بیلاروس کی سرزمین پر پہلے ایٹمی وار ہیڈز کے لیے دروازے کھول سکتا ہے۔
امریکہ نے جمعرات کو اقوام متحدہ کے ہتھیاروں کے کنٹرول کے اجلاس میں روس اور بیلاروس کو خبردار کیا کہ وہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد ماسکو کے ہمسایہ اتحادی ملک بیلاروس میں جوہری ہتھیار تعینات نہ کریں.
امریکی ایلچی آڈ فرانسس میک کیرنن نے امریکی مشن کی طرف سے فراہم کردہ ریمارکس میں تخفیف اسلحہ سے متعلق کانفرنس کو بتایا کہ”بیلاروس میں روسی جوہری ہتھیاروں کی کوئی بھی نقل و حرکت خطرناک طور پر اشتعال انگیز ہوگی اور خطے کو مزید غیر مستحکم کرے گی۔
آڈ فرانسس میک کیرنن نے مزید کہا کہ ہم بیلاروس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ روس کی جوہری دھمکیوں اور دھمکیوں کی پالیسیوں کو مسترد کر دے.
آڈ فرانسس میک کیرنن کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جنیوا میں ہونے والی کانفرنس میں روس کے حملے پر بحث ہوئی
یوکرین کے ترجمان نے اسی فورم پر ماسکو پر “تخفیف اسلحہ کے تمام اہم معاہدوں کی خلاف ورزی” کا الزام لگایا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
