
پنجاب میں عدم اعتماد کی تحریک کے متعلق ترین گروپ کی جانب سے آئندہ 48 گھنٹے میں حتمی پالیسی سامنے لانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
حال ہی میں جہانگیرترین سے عون چوہدری کا ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے جس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف عدم اعتماد تحریک پر بات کی گئی ہے۔
اس دوران جہانگیر ترین نے کہا کہ ساتھیوں سے مشاورت سے حتمی پالیسی مرتب کی جائے جو کہ جلد ہی پیش کردی جائے گی۔
اس حوالے سے عون چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمارے مطالبات کی وجہ سے عدم اعتماد کی تحریک آئی ہے جبکہ موجودہ صورتحال پر ہمارے ساتھی متحد اور رابطے میں ہیں ۔
اس معاملے پر مشاورت کے لئے ترین گروپ نے کل تین بجے جہانگیرترین کی رہائش گاہ پر اجلاس طلب کرلیا ہے۔
عون چوہدری کا کہنا ہے کہ اجلاس میں عدم اعتماد کی تحریک پرلائحہ عمل مرتب کیا جائے گا، ترین گروپ مشاورت کے بعد آئندہ حکمت عملی کااعلان کرے گا۔
خیال رہے کہ ترین گروپ مانئس عثمان بزدار کے مطالبے پر تاحال قائم ہے جس کے لئے انہوں نے حکومت اور اپوزیشن کے سامنے اپنے تحفظات کا بھی اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے بعد اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ہے۔
رانا مشہود اور سمیع اللہ خان تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائی ہے جس پر 100 سے ارکان کے دستخط موجود ہیں۔
اپوزیشن ارکان نے عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتمادپردستخط کئے ہیں۔
تحریک کے بعد 7 ورکنگ ڈیز میں اسپیکر اجلاس بلا کر ووٹنگ کرا سکتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رکن رانا مشہود کا وزیر اعلی پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس ریکوزیشن کرنے کے لیے 100 ممبران ن لیگ کے ہیں اور پیپلز پاررٹی کے چھ ارکان ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ عدم اعتماد کی تحریک میں 122 مسلم لیگ ن اور 6 پیپلز پارٹی کے ہیں جبکہ آئین کی ریکوائرمنٹ 74 کی تھی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News