برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے روس یوکرین بحران حل کرنے کے لیے چھ نکاتی منصوبہ پیش کیا ہے۔
بورس جانسن نے تنازعے کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی سطح پر کوششیں تیز کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
اگلے ہفتے لندن میں “ٹین ڈاوننگ اسٹریٹ” میں عالمی رہنماؤں کی میزبانی سے پہلے بورس جانسن نے نیویارک ٹائمز کے لیے ایک مضمون لکھا، جس میں انہوں نے اعادہ کیا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو “عسکری طاقت” کے زریعے بین الاقوامی قوانین کو پھر سے لکھنے میں کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دینا چاہیے۔
وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ اس جارحانہ اقدام میں پیوٹن کی ناکامی ضروری ہے۔ یہ اصولوں پر مبنی بین الاقوامی آرڈر کے لیے حمایت کا اظہار کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ہمیں فوجی طاقت کے ذریعے قوانین کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کا دفاع کرنا چاہیے۔
جانسن نے اپنے آرٹیکل میں لکھا کہ دنیا دیکھ رہی ہے، یہاں یوکرین کے لوگ ہمارے جج بنیں گے، مستقبل کے مورخ نہیں۔
وزیراعظم بورس جانسن کی اس خاص منصوبہ بندی میں شامل 6 نکاتی پروگرام بھی شامل ہے۔
جس کے مطابق اوّلاً عالمی رہنماؤں کو یوکرین کے لیے “بین الاقوامی انسانی اتحاد” تشکیل دینا ہوگا۔
دوئم، یوکرین کی “سیلف ڈیفنس کی کوششوں” کی بھی حمایت کرنی ہوگی۔
پلان کے تیسرے پوائنٹ کے مطابق روس پر معاشی دباؤ مزید بڑھانا چاہیے، جبکہ چوتھے پوائنٹ میں بین الاقوامی برادری کو یوکرین کے خلاف روس کے اقدامات کو “بتدریج معمول پر لانے” کی مخالفت پر زور دیا گیا۔
پانچویں نکتے کے مطابق یوکرین کی جائز حکومت کی مکمل شراکت کے ساتھ جنگ کا سفارتی حل تلاش کیا جانا چاہیے۔
آخر میں نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) ممالک کے درمیان “سیکیورٹی اور لچک کو مضبوط بنانے کے لیے فوری مہم” شروع کی جانی چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
