امریکی پابندیوں کے جواب میں امریکی صدر اور ایک درجن دیگر اعلیٰ افسران پر ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
روس کی وزارت خارجہ نے منگل کو کہا کہ امریکی پابندیوں کے جواب میں امریکی صدر جو بائیڈن اور ایک درجن دیگر اعلیٰ حکام کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام، جس کا اطلاق سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن اور سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن پر بھی ہوتا ہے، “موجودہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے انتہائی روسو فوبک پالیسی کا نتیجہ ہے”۔
یوکرین میں روس کی فوجی مداخلت کے جواب میں، امریکہ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف پر پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ایسی پابندیاں بھی عائد کیں جنہوں نے روس کو بڑی حد تک مالی طور پر باقی دنیا سے کاٹ دیا ہے۔
روس نے اپنی اسٹاپ لسٹ میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مارک ملی، قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان، سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر ولیم برنز اور وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جین ساکی کو بھی شامل کیا ہے۔
اس کے علاوہ اس فہرست میں نائب قومی سلامتی کے مشیر دلیپ سنگھ، امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کی سربراہ سمانتھا پاور، ڈپٹی ٹریژری سکریٹری اڈیوالے اڈیمو اور یو ایس ایکسپورٹ امپورٹ بینک کے سربراہ ریٹا جو لیوس بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
