
شاہی قلعہ لاہور میں ثقافتی ورثہ کے فن پاروں کی نمائش منعقد کی گئی، جس میں امیر خسرو کی شاعری اور فلسطین میں جاری ظلم و ستم کو فن پاروں کے ذریعے نمایاں کیا گیا۔
لاہور آرٹ اینڈ کلچر فاؤنڈیشن اور نیشنل کالج آف آرٹس نے ان فن پاروں کی نمائش کا مشترکہ طور پر ثمر باغ، بارود خانہ اور شاہی کچن میں نمائش کا اہتمام کیا۔
اس نمائش میں غیرملکی آرٹسٹوں کے فن پارے بھی شامل تھے،ثقافتی ورثے کو کیلی گرافی، مجسمہ سازی، مصالحہ جات اور تصاویر کے ذریعے اجاگر کیا گیا۔
دھاتی مجسموں اور مصالحہ جات کے ذریعے چہار باغ کا منظر پیش کیا گیا جبکہ مصالحہ جات کو خوشبو کی علامت قرار دیا گیا۔
پاک و ہند کے لوگوں کی تصاویر کو دہری پینٹنگز کے ذریعے نمایاں کیا گیا۔
ماضی کے معروف صوفی شاعر امیر خسرو کی شاعری کو شیشے پر کندہ کیا گیا، ثمر باغ کی عمارت میں یہ شیشے ایسے انداز میں رکھے گئے کہ سورج کی کرنیں پڑنے پر الفاظ نمایاں ہوتے۔
پاکستان کی شہ رگ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے فن پارے بھی اپنے مثال آپ تھے۔
نمائش میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کی تجاویز کو بھی شاندار انداز میں پیش کیا گیا۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی کامران لاشاری اور ڈائریکٹر آرٹ اینڈ کلچر فاؤنڈیشن صبا حسین بھی موجود تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News