سندھ ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنان کے حملے سے متعلق آئی جی اسلام آباد نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی۔
آئی جی اسلام آباد کی جانب سے رپورٹ میں عدالتِ عظمٰی کو بتایا گیا کہ پولیس کی زائد نفری ہونے کے باوجود سندھ ہاؤس کا گیٹ ٹوٹنا شرمندگی کا باعث ہے۔
رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ واقعے پر 10 اہکاروں کی غفلت پر کارروائی کی جارہی ہے۔ سندھ ہاؤس حملے میں ایم این ایز سمیت ملوث 15 ملزمان کو ضمانت پر رہا کیا گیا۔
آئی جی اسلام آباد کی جانب رپورٹ میں کہا گیا کہ گرفتار ہونے والے ملزمان کے بیان کے مطابق وہ احتجاج کے لیے پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے۔ تحریک انصاف کے ایم این ایز عطا اللہ اور فہیم خان کے پریس کلب آنے پر سندھ ہاؤس جانے کا فیصلہ کیا گیا۔
رپورٹ میں سپریم کورٹ کو یہ بھی بتایا گیا کہ ایم این ایز سمیت پانچ گاڑیوں پر مشتمل قافلہ سندھ ہاوس کی طرف روانہ ہوا۔ واقعے کے بعد عبدالقادر مندوخیل اور انچارج سندھ ہاؤس کی مقدمات کے اندراج کی درخواستیں موصول ہوئیں۔
آئی جی اسلام آباد کی جانب سے رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ معاملے پر ڈی آئی جی سیکیورٹی اور آپریشن کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی۔ مظاہرین کو ایم این ایز کے ساتھ ہونے کی وجہ سے چیک پوسٹ پر روکا نہیں گیا۔
رپورٹ کے مطابق مظاہرین کسی ریلی کی شکل میں ریڈ زون میں داخل نہیں ہوئے۔ واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی کی اضافی نفری تعینات کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
