
یوکرین پر ہونے والے روسی حملے کے بعد فیس بک نے گمراہ کن معلومات اور جعلی خبریں پھیلانے کے الزام میں روس میں اپنی خدمات کی فراہمی بند کردی تھی۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق روسی حکام نے فیس بک کی بانی کمپنی میٹا کے خلاف مجرمانہ کیس کی تحقیقات کا اغاز کردیا ہے۔
اس حوالے سے روس کا کہنا ہے کہ فیس بک نے اپنے نفرت انگیز مواد کے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے یوکرینی شہریوں عارضی طورپرمرنے والے روسی فوجیوں کی تصویروں پرمبنی پوسٹ لگانے کی اجازت دے دی ہے۔
اس اہم تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے کہا گیا تھا کہ روس یوکرین جنگ کے تناظرمیں ہم اپنے استعمال کنندگان کو اس بات کی اجازت دے رہے ہیں کہ وہ ’ روسی حملہ آوروں کی لاشوں کی تصویروں پر مبنی‘ پوسٹیں لگا سکتے ہیں۔
روس کی جانب سے امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ میٹا پرعائد کیس میں فیس بک کو’ دہشت گرد ادارہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انسٹا گرام اور فیس بک کی بانی کمپنی اپنی ہیٹ اسپیچ سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے روسی شہریوں کو قتل کرنے اور ان کے خلاف تشدد کو ہوا دے رہی ہے۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News