
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا خطرہ اب پہلے سے بھی زیادہ ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چین میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ی میٹنگہ پاکستان اور چین کو افغان حکام کے ساتھ اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس پاکستان اور چین دونوں کو افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزارتی اجلاس کے لیے رابطہ کاری میں مدد دے گا، میں خطے کے لیے ایک مستحکم، پرامن اور خوشحال افغانستان کے حوالے سے اسٹیٹ کونسلر وانگ یی کے ریمارکس کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کی واپسی کا پاکستان سے زیادہ کوئی ملک خواہش مند نہیں، خطے کا امن اور استحکام افغانستان میں استحکام سے جڑا ہوا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ تجارت اور روابط کے فروغ، سرحدوں پر سہولت کاری اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کامیابی کے لیے ہماری تمام کوششیں اگر افغانستان میں استحکام نہیں لا سکتیں تو اسے کامیابی نہیں کہا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کے حصول کے لیے، دو طرفہ اور اہم علاقائی ممالک کی حمایت سے اپنا کردار جاری رکھے ہوئے ہیں، افغانستان میں انسانی صورتحال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس افغانستان کی حمایت میں بین الاقوامی برادری کو جمع کرنے کا ایک کامیاب موقع تھا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کا کل ہونے والا اجلاس افغانستان پر یکساں علاقائی نقطہ نظر کے لیے انتہائی اہم ہے، ہم بین الاقوامی برادری خصوصاً پڑوسیوں کی طرف سے افغانستان کو دی جانے والی حمایت کو سراہتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں افغان حکام اور عالمی برادری دونوں سے بہت کچھ درکار ہے، بین الاقوامی برادری روابط کے اگلے مرحلے میں افغان حکام کی طرف دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی تباہی تاحال ختم نہیں ہوئی، دہشت گردی کا خطرہ اب پہلے سے بھی زیادہ ہے، ان حالات میں لڑکیوں کے اسکولز سے متعلق افغان حکام کے حالیہ فیصلے پر عالمی برادری نے کی تشویش بے جا نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ افغان حکام اپنے پہلے کیے گئے اعلانات پر عمل درآمد کریں گے اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ روابط کو مضبوط کریں گے، میں افغان وفد کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پاکستان ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کی حمایت میں آواز بلند کرتا رہے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیتا رہے گا کہ وہ اس میں اپنا کردار ادا کرتی رہے اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے اضافی طریقوں پر غور کرے، چین کے ساتھ مل کر ہم خطے میں امن و استحکام کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ افغان حکام ایک پرامن، دوستانہ اور مستحکم افغانستان کے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے باہمی تعاون اور مشترکہ کاوشیں بروئے کار لاتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News