
روس اور یوکرین جنگ کے بعد بین الاقوامی میڈیا میں جس چیز کا تذکرہ سب سے زیادہ رہا وہ غالباً کرپٹو کرنسی ہی ہے۔
ان دو ممالک کی جنگ میں کرپٹو کرنسی ایک ایسے حلیف کے طور پر سامنے آئی جو رو پر بھی مہربان ہے تو دوسری جانب یوکرین پر عطیات کی مد میں بارش کی صورت برس رہی ہے۔
یورپی یونین، امریکا، برطانیہ کی طرف سے دنیا کے دو بڑے کرپٹوایکسچینج کوائن بیس اور بائنینس پر روسی سے تعلق رکھنے والے ایڈریسز( اکاؤنٹس ) کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم ان دونوں کمپنیوں نے اس پر عمل درآمد سے معذوری ظاہر کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’نامعلوم‘ گروپ نے روسی ٹینک سرینڈر کرنے پر بٹ کوائن دینے کی پیش کش کردی
روس کے کرپٹو اکاؤنٹس پر پابندی لگوانے میں ناکامی پر امریکا کی سابق وزیر خارجیہ ہیلری کلنٹن نے امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے یورپی ہم منصبوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب ڈیموکریٹک سینیٹرز الربتھ وارین، شیروڈ براؤن، مارک وارنر اور جیکریڈ نے امریکی سیکریٹری خزانہ جینٹ یلین کو بذریعہ خط اس حوالے سے جواب دہی کرلی ہے۔
روس یوکرین جنگ اور درج بالا تمام عوامل کی وجہ سے گزشتہ ہفتے کرپٹوایکسچینجز میں گراوٹ کا رجحان رہا۔
مزید پڑھیں: روسی کرپٹو اکاؤنٹس پر پابندی میں ناکامی،امریکی محکمہ خزانہ سے جواب طلب
بٹ کوائن کی قدر میں مجموعی طور پر 2 اعشاریہ 3 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی، جب کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں یہ مزید 4 اعشاریہ 76 فیصد گر چکی ہے۔
گزشتہ ہفتے 42 سے 44 ہزار ڈالر کے درمیان ٹریڈ ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر تادم تحریر 39 ہزار ڈالر فی کوائن سے نیچے جاچکی ہے۔
دنیا کی دوسری بڑی کرپٹو کرنسی ایتھریم جو کہ 2 ہزار 877 ڈالر فی کوائن پر ٹریڈ ہورہی تھی اس کی قدر 2 ہزار 638 ڈالر فی کوائن تک پہنچ چکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News