
شدت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ (داعش) نے ابو الحسن الہاشمی القریشی کو اپنا نیا امیر مقرر کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش نے اپنے سابق رہنما ابو ابراہیم القریشی کی گزشتہ ماہ امریکی حملے میں ہلاکت کی آڈیو بیان جاری کرکے تصدیق کردی۔ سن 2014 میں قائم ہونے والی اس شدت پسند تنظیم نے اپنے تیسرے امیر کی تقرری کا بھی اعلان کیا۔
داعش کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ ابو الحسن الہاشمی القریشی مسلمانوں کے امیر اور خلیفتہ المسلمین ہوں گے اور اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں نے ان کے ہاتھوں پر بیعت کرلی۔
داعش کے نئے ترجمان ابوعمر المہاجر کے مطابق ابوابراہیم نے اپنی موت سے قبل ہی ابو الحسن القریشی کی جانشینی کی تصدیق کردی تھی۔ سابق رہنما ابو ابراہیم القریشی اور داعش کے ترجمان ابو حمزہ القریشی گزشتہ دنوں مارے گئے۔
داعش کے نئے رہنما نے شدت پسند گروپ کی کمان ایسے وقت سنبھالی ہے جب اس کی حالت بہت کمزور ہے اور اب یہ اتنی منظم اور طاقت ور نہیں رہ گئی ہے جیسا کہ اپنے قیام کے ابتدائی برسوں میں تھی۔
اقوام متحدہ کی طرف سے سن 2021 میں جاری ایک رپورٹ کے مطابق داعش کے تقریباً دس ہزار جنگجو اب بھی عراق اور شام میں سرگرم ہیں۔ ان علاقوں میں وہ کرد فورسز اور روسی حمایت یافتہ بشارالاسد حکومت کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یاد رہے، داعش نے سن 2021 میں بیشتر حملے افغانستان میں کیے جہاں 2200 سے زیادہ اموات ہوئیں۔ ان میں سے بیشتر ہلاکتیں سن 2021 کے وسط میں امریکی اور مغربی اتحادیوں کی فورسز کے افغانستان سے انخلاء کے بعد ہوئیں۔ ہلاکتوں کی یہ تعداد عراق سے کچھ زیادہ تھیں جہاں داعش کے ہاتھوں تقریباً 2083 لوگ مارے گئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News