
جرمنی کی مرکزی حکومت نے عارضی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ لوگوں پر کچھ مدت کے لیے مالی بوجھ کم ہو سکے۔ ان عارضی اقدامات میں فیول ٹیکس کی مد میں کمی اور ماہانہ پبلک ٹرانسپورٹ کے ٹکٹ میں کمی کے فیصلے بھی شامل ہیں۔
روس یوکرین کے مابین جاری جنگ کے باعث دنیا اور یورپی ممالک کی طرح جرمنی میں بھی لوگوں کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے ۔اس تناظر میں حکومت نے لوگوں کی مدد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس امدادی عمل کی بنیاد مسلسل نہیں بلکی محض عبوری یعنی تین ماہ کے لیے ہے۔
اعلان کردہ پیکج میں برلن حکومت نے انرجی ٹیکس میں تین ماہ کے لیے رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مد میں لوگوں کو تین سو یورو کی رعایت حاصل ہو سکے گی۔ اس کے علاوہ تین ماہ کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کے ماہانہ ٹکٹ کی قیمت کم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
حکومتی فیصلے کے مطابق تین سو یورو کی رقم لوگوں کو ان کی ماہانہ یا ہفتہ وار اجرت کے ساتھ دی جائے گا۔ اسی طرح سماجی فائدے حاصل کرنے والے افراد کو ایک سو یورو اور بچوں کی کفالت کرنے والوں کو بھی ایک سو یورو دیے جائیں گے۔ یہ امدادی رقوم صرف ایک دفعہ دی جائیں گی۔
فری ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے جرمن وزیر خزانہ کرسٹیان لِنڈنر نے یوکرین کی صورت حال پر واضح کیا کہ ان کا ملک حقیقت میں توانائی کے شعبے میں انحصار کی پالیسی میں تبدیلی چاہتا ہے تا کہ لوگوں کی مدد کر کے مجموعی صورت حال کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
گرین پارٹی کی شریک لیڈر ریکارڈا لانگ نے تجویز کیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ پر زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تا کہ یہ سفر زیادہ سے زیادہ سستا بنایا جا سکے۔
معاشی ماہرین کا خیال ہے جرمن حکومت کے توانائی بحران سے نمٹنے کے مذکورہ بالا اقدامات خوش آئند ہیں۔ ان اقدامات کے سبب جرمن عوام کا بھروسہ مرکزی حکومت پر بڑھے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News