
عالمی طاقت چین نے اسلام آباد میں ہونے والی او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس میں اسلامی دنیا کے ساتھ تجارتی اور ثقافتی تعلقات بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین تہذیبوں کے درمیان تصادم کی بجائے ڈائیلاگ پر یقین رکھتا ہے۔
او آئی سی اجلاس سے خصوصی خطاب میں چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ چین اسلامی دنیا کا دوست ہے۔ اسلامی اور چینی تہذیبوں نے انسانی تاریخ میں اہم اقدار متعارف کروائیں اور دونوں تہذیبوں کے روابط تاریخی ہیں۔چین تہذیبوں کے تصادم پر یقین نہیں رکھتا بلکہ تہذیبوں کے درمیان ڈائیلاگ کا حامی ہے تاکہ انسانیت مشترکہ طور پر بہتر مستقبل کی طرف گامزن ہو۔
او آئی سی وزرائے خارجہ کے 48 ویں اجلاس میں چینی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ اسلامی دنیا کے مسائل اور خصوصا مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے چین کی حمایت کوئی ڈھکی چھپی نہیں۔
چینی وزیر خارجہ نے بتایا کہ چین کے ساتھ 54 او آئی سی ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈمعاہدے کی دستاویز پر دستخط کیے ہیں جس میں سرمایہ کاری کا مکمل حجم چار سو ارب امریکی ڈالر ہوگا۔
اس تناظر میں ان کا کہنا تھا کہ اس سے نا صرف سے چینی عوام بلکہ اسلامی ممالک کے عوام بھی مستفید ہوں گے۔چین مسلم دنیا کے ساتھ شراکت داری کے لیے تیار ہے۔ دہشت گردی کو کسی ایک فرقے کے ساتھ جوڑنے کی مخالفت کرتے ہیں۔
وانگ ژی کا کہنا تھا کہ کشمیر پر او آئی سی ممالک کے موقف اور فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔
وانگ ژی کا مزید کہنا تھا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل کے اس اجلاس کا موضوع اتحاد، انصاف اور ترقی کے لیے شراکت داری ہے جو موجودہ بین الاقوامی صورتحال میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ چار کلیدی الفاظ سیشن میں چین کی شرکت کے اہداف چین اور ہمارے مسلمان دوستوں کے درمیان اتفاق رائے ہیں۔
انھوں نے شراکت داری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین یہاں شراکت داری کے لیے آیا ہے۔ چین اور عالم اسلام کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات ہیں، وہ ایک جیسی اقدار کے متلاشی ہیں اور تاریخی مشنز کا اشتراک کرتے ہیں۔ دو عظیم تہذیبوں کے احیا کے عظیم عمل میں ہم اسلامی ممالک میں اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر باہمی افہام و تفہیم اور باہمی تعاون کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News