
پنجاب کے سابق سینیئر وزیر علیم خان کو (ن) لیگ نے ساتھ دینے کی صورت میں وزارت اعلی کی پیش کش کردی۔
پنجاب کے سابق سینیئر وزیر علیم خان اور مسلم لیگ ن کی قیادت میں رابطہ ہوا ہے۔
ن لیگ نے پنجاب اور وفاق میں تحریک انصاف کے خلاف اپوزیشن کا ساتھ دینے کی صورت میں علیم خان کو پنجاب کا وزیر اعلی بنانے کی پیشکش کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علیم خان اور جہانگیر ترین کے گروپ کے پاس مجموعی طور پر 60 سے زائد ارکان پنجاب اسمبلی ہیں، عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد میں علیم خان غیر معمولی کردار ادا کرسکتے ہیں۔
موجودہ سیاسی تناظر میں نواز شریف خود جہانگیر ترین اور علیم خان دونوں سے رابطے میں ہیں جب کہ شہباز شریف اور علیم خان کی لاہور میں خفیہ ملاقات بھی ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیے: علیم خان بھی جہانگیر ترین گروپ سے آملے؟
مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کی شرائط سخت اور اعتماد کا فقدان ہے، موجودہ صورت حال میں ق لیگ کی بجائے علیم خان کو وزارت اعلی دینا اچھا ہوگا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کئی گروپوں میں تقسیم ہیں، جہانگیر ترین گروپ میں 18 سے 20 ارکان اسمبلی شامل ہیں جب کہ علیم خان کو ممکنہ طور پر 40 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News