یوکرین نے امن مذاکرات میں پیشکش کی ہے کہ اگر روس مکمل جنگ بندی پر رضامند ہوتا ہے تو یوکرین نیٹو میں شمولیت اختیار نہیں کرے گا.
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یوکرین کی حکومت نیٹو میں شامل نہ ہونے پر رضامند ہے تاہم اس شرط پر کہ روس مکمل جنگ بندی کا اعلان کرے۔
روسی مذاکرات کار نے بھی واضح کیا ہے کہ استنبول میں “بامعنی” مذاکرات کے بعد روس شمالی یوکرین اور دارالحکومت کیف کے قریب میں اپنی فوجی کارروائیوں کو محدود کردے گا.
واضح رہے کہ ان کی یہ بات چیت استنبول کے محل میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری تھی۔
روس کا یہ حملہ دوسری جنگ عظیم کے بعد کسی یورپی ملک پر ہونے والا سب سے بڑا حملہ ہے۔
زیادہ تر محاذوں پر یوکرین کی افواج کی طرف سے روس کے حملے کو روک دیا گیا ہے روسی افواج کی جانب سے چند علاقوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔
روسی حملے کے بعد لاکھوں افراد نے نقل مکانی کی، جو ابھی بھی جاری ہے جبکہ بعض شہروں میں ابھی بھی شہری محصور زندگی گزار رہے ہیں۔
روس کے نائب وزیر دفاع الیگزینڈر فومین نے صحافیوں کو بتایا کہ باہمی اعتماد کو بڑھانے اور مزید مذاکرات کے لیے کام جاری ہے
انہوں نے کہا کہ ضروری حالات پیدا کرنے اور معاہدے پر اتفاق اور دستخط کرنے کے حتمی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کی جانب پیش رفت جاری ہے۔
روسی نائب وزیر دفاع نے کہ اعتماد کی فضا قائم کرنے کے لئے کیف اور چرنیہیو کی سمتوں میں فوجی سرگرمیوں کو بنیادی طور پر کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
