
پودے یا درخت آکسیجن کی فراہمی اور ماحول کو خوشگوار بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
درختوں سے ماحول کی آلودگی کم ہوتی ہے اور موسم کی شدت میں بھی کمی آتی ہے، مناسب طور پراگر منصوبہ بندی کر کے درخت لگائے جائیں تو پانچ سال بعد سایہ دار درخت شہر میں ٹھنڈک کا احساس دلاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی طور پر اُگنے والے درخت اور پھول پودے لگانے سے ہی شجرکاری سے فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے، آپ اپنے آنگن ، چھت، بالکونی یا ٹیرس وغیرہ میں پھول پودے لگاسکتے ہیں۔
کچھ پودے ایسے ہوتے ہیں جو ہماری صحت کو نقصان پہنچا رہے ہوتے ہیں اسی لئے ان کو اپنے کمروں میں رکھنا خطرناک ہو سکتا ہے جبکہ کچھ پودے ایسے ہوتے ہیں جو کہ گرمی کی شدت کو کم کر کے ہمارے ماحول کو پر سکون اور خوشگوار بنا رہے ہوتے ہیں۔
ویپنگ فگ گرمی کی شدت کو کم کر کے فضا کو خوشبودار بناتا ہے، یہ پودا ایسی آلودگی سے نمٹتا ہے جو کارپینٹنگ اور فرنیچر سے خارج ہوتی ہے جیسے کہ فارمل ڈی ہائیڈ، بینزین اور ٹرائی کلورو تھائی لین۔
ایلوویرا کا پودا فضا کو جراثیموں سے پاک بناکراس کو صاف کرتا ہے ،کمرے کے درجہ حرارت کو بھی معتدل کرتا ہے۔
اس پودے سے کریم ، جیل، مرہم وغیرہ بھی بنتے ہیں، یہ رات بھر آکسیجن خارج کرتا ہے۔
آریکا پام ماحول کو تو اچھا کرتا ہی ہے اس کے ساتھ ساتھ سانس کے مریضوں کے لئے بھی بہت فائدے مند ثابت ہوتا ہ۔ یا جو نزلہ زکام کا شکار رہتے ہیں ان کے لئے بہت مفید ہے۔
ڈوارف ڈیٹ پام لمبی زندگی جینے والا پودا ہے، یہ آلودگی کا خاتمہ کر کے گھر کو ٹھنڈا کرتا ہے خاص کر کیمیائی مرکب زائلیں کا خاتمہ کرتا ہے جو کہ ہائیڈرو کاربن کی ہی ایک قسم ہے۔
بےبی ربڑ پلانٹ کا شمار ان پودوں میں کیا جاتا ہے جو گھر سے گرمی کم کرنے اور کمروں کو ٹھنڈا رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ یہ پودا ہوا کو صاف کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے گھر میں لگائے جانے والے مشہور پودوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
اسپائیڈر پلانٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ پودا دو سے تین دن کے اندر 90 فیصد تک فضا میں موجود ٹاکسن کو ختم کر کے اسے صاف ستھرا بنا دیتا ہے، یہ خاص طور پر ڈسٹ الرجی کے مریضوں کے لئے بہت مفید ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News