مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کوئی بھی جھوٹا پیکج اور اعلان عمران خان کو گھر جانے سے نہیں بچا سکتا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران صاحب نے جھوٹ بولے ، سیاسی مخالفین اور میڈیا پہ تہمت و بہتان لگائے۔
انہوں نے کہا کہ عمران صاحب جب آپ آئے تھے تو ملک میں تاریخ کی بلند ترین ترقی کی شرح تھی اور مہنگائی تاریخ کی کم ترین سطح پر تھی، کسی پیکج کی ضرورت نہیں تھی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب سیاسی مخالفین اور میڈیا کا گلا گھونٹنے سے قومیں آگے نہیں بڑھتیں، قیامت خیز مہنگائی اور ملک کو غربت اور بے روزگاری کی دلدل میں دھنسا کر پیکج دینے کا نہیں بلکہ آپ کے جانے کا وقت ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے کہا کہ پہلے دن تو آپ نے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں بھی دینی تھیں، پہلے دن بھی جھوٹ بولا آج بھی جھوٹ بول رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب تقاریر پہلے نواز شریف اور شہباز شریف کے خوف میں اور اب تحریکِ عدم اعتماد کے خوف میں ہیں، کیا زندگی ہے عمران صاحب کی، اب کوئی بھی جھوٹا پیکج اور اعلان عمران خان کو گھر جانے سے نہیں بچا سکتا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت میں آتے ہی فیصلہ کیا تھا صنعتوں پرتوجہ دینی ہے، حکومت منافع کیخلاف پالیسیاں بنائے توسرمایہ کاری آنا بند ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ 50 سال پہلے ملک تیزی سےآگےبڑھ رہاتھا، آئی ایم ایف کے پاس ہمیں ڈالرز کی قلت کی وجہ سے جانا پڑتا ہے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ معیشت کومضبوط بنانا ہے ،اپنے پیروں پرکھڑا ہونے کی کوشش کرینگے، آزاد خارجہ پالیسی کے لیے مضبوط معیشت ضروری ہے، اِدھر اُدھر سے قرضے مانگنے والے ملک کی عزت نہیں ہوتی۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہمیں صرف انڈسٹریزکیلئے ایمنسٹی دینی چاہیےتھی، اوورسیزکومراعات دینے سے ترسیلات زرمیں ریکارڈ اضافہ ہوا، سرمایہ کاری پراوورسیزپاکستانیوں سے پوچھ گچھ نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا تھا کہ اوورسیزپاکستانیوں کے پلاٹ پرقبضے ہو جاتے تھے، اوورسیز پاکستانیوں کوسرمایہ کاری میں5سال ٹیکس کی چھوٹ ملےگی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے ڈالرزکی کمی ہوجاتی ہے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ گزشتہ حکومتیں معیشت درست کرنے میں ناکام رہیں، ماضی میں طویل المدتی منصوبے نہ ہونے سے معیشت کونقصان پہنچا، حکومت منافع کے خلاف پالیسیاں بنائے توسرمایہ کاری نہیں ہوتی۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہمیں اوپن ایمنسٹی نہیں دینی چاہیےتھی، زرمبادلہ کےذخائرکم ہونےسےآئی ایم ایف کےپاس جاناپڑا، جوپیکج آج دیا وہ اقتدارمیں آتے ہی دے دینا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ حکومت کی کارکردگی کا تواترسے جائزہ لیتا رہتا ہوں، بدقسمتی سے70کی دہائی میں نیشنلائزیشن پالیسی سے صورتحال بدل گئی، 50 سال سے پہلےملک تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا۔
عمران خان نے کہا تھا کہ ماضی میں کبھی ایکسپورٹ پرتوجہ نہیں دی گئی، ہمیں ایکسپورٹ انڈسٹریزپرپہلےتوجہ دینی چاہیے تھی، صنعتوں کی ترقی کے بغیرسرمایہ کاری نہیں ہوتی، منافع ہوگاتوسرمایہ کاربھی آئیں گے۔
وزیراعظم نے کہاتھا کہ آمدن میں اضافے کے بغیرملک ترقی نہیں کرتا، صنعتوں کی بحالی سے ملک ترقی کرتا ہے، حکومت میں آنے کے فوراً بعد کاروبارکیلئے پیکج دینا چاہیے تھا، سبزیاں اورگندم بیچ کرملک ترقی نہیں کرتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
