Advertisement
Advertisement
Advertisement

65 سال کی عمر میں بھی آپ جوان نظر آسکتے ہی، بس یہ عادت اپنالیں

Now Reading:

65 سال کی عمر میں بھی آپ جوان نظر آسکتے ہی، بس یہ عادت اپنالیں

عمر میں اضافہ زندگی کا ایک قدرتی حصہ ہے جس سے بچنا ممکن نہیں۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ جو غذا آپ کھاتے ہیں اور روز مرہ کی عادات عمر میں اضافے کے اثرات کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتی ہیں؟

جی ہاں واقعی ہماری غذا اور عادات بڑھاپے کے اثرات کو جسم پر مرتب ہونے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

بدقسمتی سے ہر لمحہ بڑھتے وقت کو واپس کرنا تو ممکن نہیں مگر غذا اور روزمرہ زندگی کے طور طریقوں کے ذریعے جلد کے افعال میں بہتری لاکر جوان نظر آنے میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔

بڑھاپے کی اقسام

Advertisement

سب سے پہلے بڑھاپے کی اقسام جاننا ضروری ہے جوکہ دو طرح کی ہیں، ایک کو جسمانی اور دوسرے کو ذہنی بڑھاپا کہا جا سکتا ہے۔

دیکھا گیا ہے کہ دونوں بیک وقت نازل نہیں ہوتے۔

جسمانی بڑھاپا پہلے آتا ہے اور ذہنی بڑھاپے کی آمد بعد میں ہوتی ہے۔

کام کاج

جسمانی طور پر زیادہ معمر، بہت سے لوگوں کی ذہنی صحت بھی قابلِ رشک ہوتی ہے۔

عمر بڑھنے کے باوجود جوان رہنے کا آسان نسخہ

Advertisement

سنگاپور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ جسم اور خاص طور پر دماغ کو جوان رکھنا چاہتے ہیں؟ تو گھر کے عام کام کرنا عادت بنالیں۔

تحقیق کے مطابق ایسے معمر افراد جو گھر کے کاموں کو کرنا معمول بنالیتے ہیں ان کی یادداشت اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

بڑھاپا

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا کہ گھر کے روزمرہ کے کام 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کی ٹانگوں کی مضبوطی بھی دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے اور گرنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

تحقیق میں جائزہ لیا گیا تھا کہ گھر کے عام جیسے صفائی یا دیگر بڑھتی عمر کے ساتھ صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں یا نہیں، اس مقصد کے لیے 21 سے 90 سال کی عمر کے لگ بھگ 500 افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔

کام کاج

Advertisement

تحقیق میں ان افراد کی چہل قدمی کی رفتار، ایک کرسی سے اٹھنے کی رفتار، دماغی صلاحیتوں اور یادداشت کو مختلف ٹیسٹوں سے جانچا گیا

سنگا پور میں کی گئی اس تحقیق میں ہلکے پھلکے گھریلو کاموں جیسے  برتن دھونا، چیزوں کو جھاڑنا، بستر ٹھیک کرنا، کپڑے لٹکانا، استری کرنا وغیرہ جبکہ بھاری کام جیسے کھڑکیوں کی صفائی، قالین صاف کرنا، ویکیوم کلینر کا استعمال، فرش دھونا اور سلائی وغیرہ شامل تھے۔

محققین نےبتایاکہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ہلکے اور بھاری کاموں کا امتزاج دماغی افعال کو بہتر کرنے سے منسلک ہے بالخصوص توجہ مرکوز کرنے اور یادداشت کے شعبے میں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے بی ایم جے اوپن میں شائع ہوئے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ٹیٹو کس مہلک مرض کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے؟
لاہور: جناح اسپتال و علامہ اقبال میڈیکل کالج کی لیب میں ڈبل ایکسپائر بلڈ کلچر وائلز کا اسکینڈل بے نقاب
کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنے لگی
سرجری کے بغیر دماغ کی اندرونی حصوں تک بہتر رسائی فراہم کرنے والا انوکھا ہیلمنٹ تیار
فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا
ڈاکٹرز صرف معالج نہیں، مسیحا ہونے چاہئیں، مصطفیٰ کمال
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر