
ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی میں مسلسل رہنے سے جسم کا اندرونی دفاعی نظام ازخود ہی کئی امراض کو پیدا کرسکتا ہے ۔ ان بیماریوں میں جوڑوں درد یعنی گٹھیا سرِ فہرست ہے۔ پھر معدے کی جلن بھی اسی فہرست میں شامل ہے۔
جسمانی امنیاتی نظام ہمیں کئی بیماریوں سے لڑنے کے قابل بناتا ہے لیکن اگر یہ ازخود سرگرم ہوجائے تو کئی بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔ اب آرایم ڈی اوپن جرنل میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق گاڑیوں کے دھویں اور صنعتوں سے خارج ہونے والی آلودگی سے ایک کیفیت جنم لے سکتی ہے جسے ایڈیپٹوو امیونٹی کہتی ہے۔ اس کیفیت میں جسم کا دفاعی نظام ازخود متحرک ہوجاتا ہے اور اندرونی جلن یا سوزش، بافتوں (ٹشوز) کی تباہی کی وجہ بھی بن جاتا ہے جس کی شدید کیفیت کئی امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔ اسی بنا پر اٹلی میں ایک اہم تحقیق ہوئی ہے۔
سائنسدانوں نے اطالوی باشندوں کی ہڈیوں میں فریکچر کا خطرے کا پورا دیٹا بیس دیکھا ہے جس میں 81 ہزار سے زائد خواتین و حضرات اور 3500 ڈاکٹروں نے جون 2016 سے نومبر 2020 کے درمیان معلومات جمع کرائی ہیں۔
ہر مریض نے اپنے پوسٹ کوڈ کی مناسبت سے قریبی فضائی آلودگی ناپنے والے اسٹیشن کی معلومات اور قریبی اعدادوشمار بھی پیش کئے۔ اس میں کل 617 فضائی آلودگی ناپنے والے اسٹیشن کا ڈیٹا بیس بھی شامل ہوگیا۔ سروے کے اختتام پر کل 12 فیصد افراد آٹوامیون مرض کے شکار ہوئے جن کی تعداد 9723 تھی۔
معلوم ہوا کہ جن علاقوں میں فضائی آلودگی زیادہ تھی وہاں کے لوگوں میں آٹوامیون امراض کی شدت زیادہ تھی اور اس کی شماریاتی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
اس تحقیق کے بعد سائنسدانوں نے حکومتوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی طرح فضائی آلودگی میں کمی کے ہنگامی اقدامات کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News