
یوکرین کے سابق ٹینس کھلاڑی الیگزینڈر ڈولگوپولوف کا کہنا ہے کہ ٹینس حکام “بہت زیادہ غیر فعال” ہیں اور یوکرین میں جنگ کے دوران روس کے کھلاڑیوں پر پابندی عائد کرنی چاہیے۔
یوکرین کے 33 سالہ سابق کھلاڑی الیگزینڈر ڈولگوپولوف نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ مردوں کے عالمی نمبر ایک ڈینیل میدویدیف جیسے روسی کھلاڑیوں کو غیرجانبدار کے طور پر کھیلنا جاری رکھنے اور ان کے جھنڈے کو ہٹانے کی اجازت دینے کا فیصلہ “کچھ بھی تبدیل نہیں ہو رہا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ “انہیں صرف چند الفاظ کہہ کر کھیلنے دینا کہ وہ جنگ کے خلاف ہیں، میں نہیں مانتا کہ یہ کافی ہے۔”
سابق عالمی نمبر 13 ڈولگوپولوف یوکرین کے علاقائی دفاعی یونٹ میں شامل ہونے کے لیے کیف واپس آئے ہیں اور انہوں نے ہتھیار استعمال کرنے کا طریقہ سیکھنے کے لیے حال ہی میں فوجی تربیت حاصل کی ہے۔
جب وہ برطانوی میڈیا سے بات کر رہے تھے تو شہر میں ہوائی حملے کے سائرن بجائے گئے، اور انہوں نے کہا کہ ان کے ملک میں “خوفناک چیزیں” ہوتے دیکھنا “مشکل” ہے۔
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد روس اور بیلاروس کو بین الاقوامی ٹینس ٹیم کے مقابلوں سے معطل کر دیا گیا ہے۔
انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن سمیت ڈبلیو ٹی اے اور اے ٹی پی نے روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں کو ’اس وقت‘ غیر جانبدار کھلاڑی کے طور پر ٹینس مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دے رکھی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News